مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:ایک بزرگ عورت ہے اور اس کے دو بیٹے ہیں اور دونوں کی اولاد بھی ہے،ایک بیٹا فوت ہو جاتا ہے وہ بزرگ اپنے ایک بیٹے کو زمین دے دیتی ہے جو زندہ ہے اور دوسرے بیٹے کی اولاد کو نہیں دیتی جو فوت ہو گیا ہے کیا ان بیٹوں کا حق ہے کہ وہ اپنے چچا سے اپنی دادی والی زمین سے حصہ لیں یا نہیں ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ مذکورہ صورت حال میں پوتے دادا اور دادی کے وارث نہیں ہوتے۔ واللہ العالم
سوال:ایک بیوہ جس کا شوہر اور اس کی اولاد فوت ہو گئے، اولاد شوہر سے پہلے فوت ہوئی، بیوہ کے قبضہ میں پانچ مرلے کا مکان ہے، آدھا بیوہ کے نام اور آدھا شوہر کے نام ہے، شوہر کے والدین فوت ہو گئے ہیں۔ لیکن بہن بھائی موجود ہیں، کیا بیوہ شوہر کا حصہ بیچ سکتی ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ شوہر کے حصے سے اس کا شرعی ارث بیوہ کو ملے گا اور بقیہ مرحوم کے باقی ورثاء کا ہو گا اور واضح رہے کہ اگر اس عورت کے بچے عورت کے شوہر کے مرنے سے پہلے مر گئے تھے تو اس عورت کو آٹھواں حصہ ملے گا ( زمین کے اوپر جو کچھ ہو گا مثلاً اگر زرعی زمین پر فصل اور درخت وغیرہ ہیں تو اس میں سے آٹھواں حصہ، مکان کی زمین کے علاوہ دیواروں، دروازوں،کھڑکیوں، چھت و دیگر گھریلو اشیاء وغیرہ میں سے آٹھواں حصہ ملے گا زمین چاہے زرعی ہو یا غیر زرعی اس میں سے کچھ بھی نہیں ملے گا اس کے علاوہ جو مالیت موجود ہو گی اس میں سے بھی آٹھواں حصہ ملے گا) اور اگر عورت کے بچے شوہر کے مرنے کے بعد مرے تھے تو بیوی کو زمین کے علاوہ باقی تمام جائیداد سے چوتھا حصہ ملے گا۔ واللہ العالم
سوال:ایک باپ نے اپنے بیٹے کو اپنی زندگی میں عاق کر دیا تھا اب اس انساں کا انتقال ہو چکا ہے اب وہ اپنے بھائیوں سے اپنا حق مانگ سکتا ہے کہ نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر دونوں مسلمان ہیں تو باپ کے کہنے سے بیٹا باپ کے ورثے سے محروم نہیں ہوتا۔ واللہ العالم
سوال:-ایک مجرد عورت ایک شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات کے دوران اس سے حرام طور پہ حاملہ ہوگئی , اوراسی حمل سے اس عورت کا بچہ پیدا ہو گیا, جبکہ دوسری طرف اس عورت کی شادی کی بات بھی چل رہی ہے ، اب درج بالا صورتحال میں سوال یہ ہے کہ 1- اگر اس عورت کی شادی اسی مرد سے ہو جائے کہ جس سے وہ نا جائز طریقہ سے حاملہ ہوئی تھی تو کیا اس صورت میں پیدا ہونے والے بچہ اپنے اس باپ سے میراث کا حق دار ہوگا یا نہیں ? 2- اور اگر اس عورت کی شادی اس شخص کی بجائے کسی دوسرے مرد سے ہوجائے تو کیا اس صورتحال میں اس عورت کے بطن سے جنم لینے والا بچہ اس مرد سے (کہ جس کا وہ نطفہ نہیں بلکہ اس کا سوتیلا باپ بنتا ہے ) میراث لے سکے گا یا نہیں ؟
جواب:بسمہ سبحانہ میراث کا حق دار نہیں ہو گا اور نہ ہی والدہ سے میراث کا حق دار ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:اگر ایک عورت اپنے والد کی زندگی میں ہی انتقال کر جائے جب اس کے والد کا انتقال ہو تو کیا مرحومہ کی اولاد اپنے نانا کے ترکہ میں وارث بن سکتے ہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر کوئی ان کے علاوہ ورثاء موجود ہیں کہ جو اس مرحومہ کی اولاد پر ارث میں فوقیت رکھتے ہیں تو مرحومہ کی اولاد نانا کے ترکہ کے وارث نہیں ہونگے۔ واللہ العالم
سوال:ایک عورت کہ جس کا نام صاحب بی بی ہے اور فقہ جعفریہ سے تعلق رکھتی تھی , شادی شدہ تھی اور لاولد فوت ہوئی ہے جبکہ اس کا شوہر بھی فوت ہوچکا ہے ،اس کا ایک بھائی حقنواز جو کہ اس متوفیہ صاحب بی بی کا مادری و پدری بھائی ہے وہ بھی فوت شدہ ہے ،جبکہ اس متوفیہ صاحب بی بی کا ایک دوسرا بھائی ربنواز جو کہ اس متوفیہ کا پدری بھائی ہے جبکہ ان کی مائیں الگ الگ ہیں , اور یہ بھی فوت شدہ ہے , اب سوال یہ ہے کہ کیا اس متوفیہ صاحب بی بی کے فوت شدہ مادری و پدری سگے بھائی حقنواز کی اولاد اور اس متوفیہ کے فوت شدہ پدری بھائی ربنواز کی اولاد کو اس متوفیہ صاحب بی بی کی جائیداد میں سے حصہ ملے گا یا نہیں ؟
جواب:بسمہ سبحانہ مادری و پدری سگے بھائی کی اولاد کو ارث ملے گا اور صرف پدری بھائی کی اولاد کو ارث سے حصہ نہیں ملے گا ۔اگر صرف مادری بھائی کی اولاد ہے تو اسے بھی حصہ ملے گا۔ واللہ العالم
سوال:میرا ایک سوال ہے کہ باپ کی وارثت بیٹے کے نام منتقل نہیں ہوئی اور بیٹا فوت ہو گیا ہے اور اس کی ایک بچی ہے کیا وہ دادا کی وراثت میں حق دار ہے؟ اب ان کی دادای اور دادا بھی فوت ہو گئے ہیں اصلاح فرمائیں۔ آپ کے لئے دعا گو۔
جواب:بسمہ سبحانہ اگر بیٹا باپ سے پہلے فوت ہوا تھا تو اس کی بیٹی دادا کی وارث نہیں ہو گی لیکن اگر بیٹا باپ سے پہلے فوت نہیں ہوا تھا بلکہ بعد میں فوت ہوا تھا اور وراثت قانونی طور پر منتقل نہیں ہوئی تھی تو اس کی بیٹی اپنے باپ کے حصہ سے وراثت لے گی۔ واللہ العالم
سوال:ہمارے گاوں کا ایک شخص جس کے 4 بیٹے تھےاور ایک بیٹا اس کی زندگی میں وفات پا جاتا ہےاور جو بیٹا وفات پا چکا ہے اس کے آگے 2 بیٹے ہیں اور 3 بیٹیاں ہیں یہ شیعہ ہیں اور وفات پانے والا اور اس کا باپ دونوں سنی ہیں ہم یہ پوچھنا چاہتے تھے آپ وضاحت فرمائیں کہ وہ سنی دادا کہ جس کی زندگی میں اس کا بیٹا وفات پا گیا تھااور پھر دادا کے مرنے کے بعد اس مرحوم بیٹے کے نام اس کی جائیداد منتقل ہو گئی تھی قانون پاکستان کے مطابق ، تو کیا یہ شیعہ اولاد بیٹے جو ہیں کیا شرعی حوالے سے وارث ہیں یا نہیں ہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ وارث نہیں ہیں۔واللہ العالم
سوال:آدم (ع) کی اولاد کا سلسلہ کیسے جاری ہوا ؟ کیا انکی اولاد آپس میں بہن بھائی نہ تھے تو انکا نکاح کیسے ممکن ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ اس بارے میں معتبر کتابوں میں دو روایتیں ہیں۔ (۱)جب قابیل نے ہابیل کو شہید کر دیا اور وہ خود بھاگ گیا تو خدا وند عالم نے حضرت آدم ؑ اور حضرت حوا ؑ کو دو بیٹے اور دئیے ایک کا نام شیش ؑ اور دوسرے کا نام یافس ؑ تھا اور ان کے لیے خدا نے جنت سے دو حوریں بھیجیں تھیں اور جب ان دونوں کو اولاد( بیٹے اور بیٹیاں) نصیب ہوئی تو ان کا آپس میں یعنی چچا زاد بیٹے اور بیٹیوں کا نکاح ہوا۔ (۲)خدا وند عالم نے حضرت آدم ؑ کو بیٹے اور بیٹیاں دیں اور ان کی شریعت میں بھائی بہن کا نکاح جائز تھا ۔واللہ العالم
سوال:یتیم پوتے کی وراثت کے بارے میں فقہ جعفریہ کا نکتہ نظر کیا ہے ?
جواب:بسمہ سبحانہ اگر کسی کا باپ مر جائے اس کے بعد اس کے دادا کی وفات ہو اور دادا کے بیٹے یا بیٹیوں میں سے کوئی زندہ ہے تو اس صورت میں دادے سے پوتے کو وراثت نہیں ملے گی۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
اگلا صفحہ