قرآن پاک صرف تلاوت کی کتاب نہیں ہے بلکہ یہ دنیا و آخرت میں رہنمائی اور کامیابی کا اساسی مصدر و منبع ہے 7/10/2024 |
حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ علی نجفی دام عزہ (فرزندو مدیر مرکزی دفتر حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی (دام ظلہ الوارف) نجف اشرف نےمرکزی دفتر میں حرم حضرت عباس علیہ السلام کربلاء مقدسہ میں قرآن پاک کورس کے طلباء کے ایک وفد، ان کے ٹرینرز اور سپروائزرز کے ہمراہ خیر مقدم فرمایا ۔ اس ملاقات میں اسلامی شخصیت کی تشکیل میں قرآن کریم کی اہمیت پر گفتگو ہوئی، اجتماع سے اپنے خطاب میں حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے فرمایا کہ • اللہ تعالیٰ قرآن کے لئے کی جانے والی کوششوں کو برکت عطا کرتا ہے اور اس قوم کے بچے جو قرآن حفظ کرتے ہیں وہ دنیا میں نیکی اور ہدایت کا راستہ اور آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہیں، بچے معاشرے کا اثاثہ ہیں، اور اس کے روشن مستقبل کی امید ہیں۔ • قرآن صرف ایک کتاب نہیں ہے جسے آپ پڑھتے ہیں، بلکہ زندگی کا ایک طریقہ ہے، اور یہ ہر مومن کے دل میں ہونا چاہئے جو اسے اچھی طرح سمجھے اور اس کے احکام پر عمل کرے، اللہ اسے دنیا اور آخرت میں برکت دے گا۔ • ’’ممتاز انسان وہ ہے جو ہر لمحہ قرآن کو اپنا ساتھی بنائے اور جو شخص قرآن پڑھ کر خدا کا قرب حاصل کرے اور خدا کے کلام کو اپنی زندگی کا ذریعہ بنائے وہ دنیا اور آخرت کی بھلائی حاصل کر لے گا۔ • قرآن کے راستے پر چلنے والے نوجوان خدا کے نزدیک بہت بڑا مقام رکھتے ہیں ، لہذا ان باوقار نوجوانوں میں شامل ہوں جو قرآن کے نور سے معاشرے کو منور کرتے ہیں۔ • وہ خاندان جو اپنے بچوں کی پرورش قرآن پاک پر کرتے ہیں وہ حقیقی معنوں میں مثالی مسلم خاندانوں کا نمونہ ہیں اور وہ مذہبی اور اخلاقی اقدار پر مبنی معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ • قرآن پاک صرف تلاوت کی کتاب نہیں ہے بلکہ یہ دنیا و آخرت میں رہنمائی اور کامیابی کا اساسی مصدر و منبع ہے، قرآن کے حافظ کو خدا کی بارگاہ میں بڑا درجہ حاصل ہے کیونکہ قرآن قیامت کے دن ان کا شفیع ہو گا اور ہر مشکل میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہو گا اور قرآن کی روشنی سے اس کا جنت کا راستہ منور رہیگا۔ • ممتاز نوجوان وہ ہے جو دنیاوی معاملات میں مشغولیت اور تفریح کے راستے پر قرآن کا راستہ اختیار کرے۔ قرآن وہ ہے جو ہمیں نیکی کی طرف لے جاتا ہے، اور جو شخص اسے حفظ کرے گا اور اس پر عمل کرے گا وہ اپنی زندگی اور اپنے تمام قدموں میں برکت پائے گا۔ • مرجعیت ان تمام اقدامات اور سرگرمیوں کے لیے اپنی مسلسل حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جن کا مقصد معاشرے میں قرآنی ثقافت کو پھیلانا ہے، انہوں نے مذہبی اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ قرآن کی تعلیم اور حفظ میں اپنی کوششوں کو دوگنا کریں کیونکہ یہ ایک مضبوط اسلامی معاشرے کی تعمیر کے بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے اس طرح کے کورسز کے انعقاد میں حرم حضرت عباس علیہ السلام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ یہ اسلامی تشخص کو مضبوط بنانے اور نوجوانوں کی روحوں میں قرآن کی اقدار کو ابھارنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، دوسری جانب طلباء اور ان کےاساتذہ نے موصوف کی طرف سے شاندار استقبال اور ان کی گرانقدر رہنمائی کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جو ان کے قرآنی سفر میں ان کے لیے مشعل راہ رہے گا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی ملاقاتیں قرآن کو حفظ کرنے اور اس کی تلاوت کو جاری رکھنے اور اس کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے کام کرنے کا ایک بڑا محرک ہے۔ |