مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:کیا متعہ کی صورت میں مولود وراثت کا حق دار ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ متعہ سے ہونے والا بچہ وراثت کا حق دار ہے۔واللہ العالم
سوال:اگر والد عاق کر دے تو اس کے مرنے کے بعد اس کو وارثت سے حصہ ملے گا یا نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر دونوں باپ اور بیٹا مسلمان ہیں تو بیٹے کو باپ کی وراثت سے حصہ ملے گا۔واللہ العالم
سوال:اگر کسی والد کی حیات میں اس کا بیٹا فوت ہو جائے مگر اس بیٹے کی اولاد ہو تو کیا اس کے مرنے کے بعد اس بیٹے کی اولاد کا کوئی جائیداد میں حصہ ہو گا یا نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ و علیکم السلام! نہیں ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:مجھے وراثت کے سلسلے میں آپ سے سوال پوچھنا ہے۔ میری پھوپھی جن کا انتقال ہو چکا ہے وہ غیر شادی شدہ تھیں مرنے سے ایک مہینہ پہلے انہوں نے مجھے بیس ہزار روپے دئیے اور کہایہ تم لے لو تم اپنا خرچہ کرنا۔ اس کے علاوہ ان کے پاس سونے کی دو چوڑیاں اور ایک جوڑی کانوں کی بالیاں سونے کی مجھ دے کر کہا کہ یہ تم اپنے پاس رکھ لو تمہارے کام آئے گی۔ ان کے انتقال کو چھ سال ہو چکے ہیں وہ سب چیزیں میرے پاس ہیں اور بیس ہزار روپے جو تھے جب میں ایران عراق اور شام زیارتوں پر گیا تھا تو ان کی طرف سے روضوں پر میں نے پانچ ہزار روپے ڈال دئیے تھے۔ باقی پندرہ ہزار اور سونے کی چوڑیاں اور بالیاں میرے پاس ہیں۔ اب ان کے کہنے کے مطابق میں یہ سب رکھ لوں تو شرعی لحاظ سے صحیح ہو گا؟ یا پھر میں ان کی چھ بھتیجیاں اور مجھ کو ملا کر تین بھتیجوں میں تقسیم کر دوں تو شرعی لحاظ سے صحیح ہو گا؟ برائے مہربانی اس کا شرعی حل بتا دیں۔
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کی پھوپھی مرنے سے پہلے مریضہ تھیں کہ جس مرض میں انہوں نے وفات پائی ہے تو اس صورت میں یہ چیزیں اس کے تمام ورثہ سے تیسرے حصے تک ہیں تو آپ استعمال کر سکتے ہیں اور اگر تیسرے حصے سے زیادہ ہیں تو تیسرے حصے سے زیادہ کی ورثاء سے اجازت لینی ہو گی اور اگر وہ بیماری سے پہلے صحیح حالت میں آپ کے حوالے کر گئیں تھیں تو آپ کے لئے جائز ہے۔واللہ العالم
سوال:ایک عورت کہ جس کے دو بھائی تھے ان میں سے ایک اس پدری و مادری لحاظ سے سگا بھائی تھا اور دوسرا اس کا صرف پدری بھائی تھا یعنی سوتیلا بھائی تھا . جبکہ خود وہ عورت بھی لاولد ہونےکی حالت میں فوت ہو گئی ہے,اور اس عورت کے والدین بھی پہلے سے فوت شدہ ہیں, درج بالا صورتحال کے ضمن میں سوال یہ ہے کہ 1-کیا اس لاولد فوت ہونے والی عورت کی میراث اس کے دونوں مرحوم بھائیوں کی اولادوں میں تقسیم کی جائے گی یا نہیں ? 2- اگر اس مرحومہ عورت کی میراث اس کے مرحوم بھائیوں کی اولاد میں تقسیم کی جائے تو اس کا طریقہ کار اور فارمولا کیا ہو گا ?
جواب:بسمہ سبحانہ میراث اس عورت کے پدری و مادری بھائی کی اولاد میں شرعی قوانین کے تحت تقسیم کی جائی گی۔ واللہ العالم
سوال:ایک عورت کے سسر نے اپنی بیوہ بہو کے نام جائیداد کی تھی اور اس بیوہ سے پانچ بچے تھے۔ بچوں کی شادی کے بعد اس بیوہ کی ایک بیٹی کا انتقال ہو گیا تو اب جب بیوہ کی وفات ہوئی تو کیا اس کی میراث اس کی فوت شدہ بیٹی کے بچوں کو ملے گی۔
جواب:بسمہ سبحانہ اگر بیوہ کی بچی بیوہ کی زندگی میں ہی وفات پا گئی تھی تو اس کی بچی کی اولاد مرحومہ کے ورثاء میں شمار نہیں ہو گی۔ واللہ العالم
سوال:اللہ سبحانہ و تعالی سے آپ اور تمامی خدام حقیقی مذھب اھلبیت علیھم السلام کی صحت و سلامتی اور طولعمر کی دعائوں کے ساتھ عرض ہے کہ ۔۔۔ جیسا کہ قرآن مجید اور احادیث معصومین ع کی روشنی میں تمام کتب فقہی اور آپ کے رسالہء عملیہ میں بھی درج ہے کہ زوجہ اپنے شوہر کی تمام میراث میں چوتھائی یا آٹھواں حصہ پائے گی لیکن اس کا *شوھر کی زمین* میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ سوال یہ ہے کہ موجودہ زمانے میں چند طبقہ عمارتیں جن میں مکانات کی زمین الگ سے کوئی مستقل مالیت نہیں رکھتی اور ایک کی زمین نیچے والے کی چھت ہوتی ہے اور خرید و فروخت یا مالیت طے کرنے میں زمین کا نہ الگ سے کوئی تصور ہوتا ہے اور اسکی علحدہ مالیت معین کی جا سکتی ہے ۔۔۔ تو کیا ان مکانات کو صرف تعمیر یا ملبہ قرار دیکر میراث تقسیم کی جائے یا اس کا کیا طریقہء تقسیم ہوگا؟ برائے کرم واضح فرمائیں تاکہ کوئی فرد وارث کسی کا ناحق حصہ لینے سے محفوظ رہے۔
جواب:بسمہ سبحانہ دیکھیں دو منزلہ عمارت کے مابین چھت، خواہ وہ پہلی منزل والے کی ملکیت سمجھی جائے یا دوسری منزل والے کی ملکیت سمجھی جائے دونوں صورتوں میں بیوی کو اس سے حصہ ملے گا۔ واللہ العالم
سوال:اگر کسی عورت کا شوہر فوت ہو جائے جبکہ اس کی کوئی اولاد بھی نہ ہو تو بیوہ کو میراث میں سے کتنا حصہ ملے گا۔
جواب:بسمہ سبحانہ مرحوم شوہر کی ملکیت میں سے مرحوم کی بیوہ کو زرعی اور غیر زرعی زمین میں جو کچھ ہو گا اس میں سے آٹھواں حصہ میراث سے ملے گا۔ ( زمین کے اوپر جو کچھ ہو گا مثلاً اگر زرعی زمین پر فصل اور درخت وغیرہ ہیں تو اس میں سے آٹھواں حصہ، مکان کی زمین کے علاوہ دیواروں، دروازوں،کھڑکیوں، چھت و دیگر گھریلو اشیاء میں سے آٹھواں حصہ ملے گا زمین چاہے وہ زرعی ہو یا غیر زرعی ہو اس میں سے کچھ بھی نہیں ملے گا اس کے علاوہ جو مالیت موجود ہو گی اس میں سے بھی آٹھواں حصہ ملے گا) یعنی زمین کے علاوہ جو جائیداد ہو گی اس میں سے آٹھواں حصہ مرحوم کی بیوہ کو ملے گا۔واللہ العالم
سوال:اگر کسی بچے میں لڑکے اور لڑکی دونوں جیسی علامتیں ہوں تو اس بچے کا میراث میں کتنا حصہ ہو گا؟
جواب:بسمہ سبحانہ جو آپ نے ذکر کیا ہے اس کو خنثی کہتے ہیں اس کی جنس معلوم کرنے کے طریقے ہم نے کتاب ارث میں اپنی توضیح المسائل میں لکھے ہیں اور اگر ان طریقوں سے اس بچے کی جنسی تشخیص نہ ہو سکے تو اس کو آدھی میراث لڑکی کی اور آدھی میراث لڑکا ہونے کی حیثیت سے ملے گی۔واللہ العالم
سوال:اگر ایک عورت اپنے والد کی زندگی میں ہی انتقال کر جائے جب اس کے والد کا انتقال ہو تو کیا مرحومہ کی اولاد اپنے نانا کے ترکہ میں وارث بن سکتے ہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ زیر نظر صورت حال میں مرحومہ کے بچے نانا کے وارث نہیں ہونگے۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
اگلا صفحہ