رجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی (دام ظلہ الوارف) کی طرف سے حضرت علامہ سید حسن نصر اللہ (قدس سرہ) کی شہادت پر جاری بیان کا ترجمہ
28/9/2024
تاريخ: 24 ربيع الأول 1446، موافق: 28/9/2024
بسم الله الرحمن الرحيم
قال الله تعالى: (وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أَمْوَاتاً بَلْ أَحْيَاء عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ * فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللّهُ مِن فَضْلِهِ وَيَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُواْ بِهِم مِّنْ خَلْفِهِمْ أَلاَّ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ).
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:
"اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے، انہیں ہرگز مردہ نہ سمجھو، بلکہ وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس سے رزق پا رہے ہیں،اللہ نے اپنے فضل سے جو کچھ انہیں دیا ہے اس پر وہ خوش ہیں اور جو لوگ ابھی ان کے پیچھے ان سے نہیں جا ملے ان کے بارے میں بھی خوش ہیں کہ انہیں (قیامت کے روز) نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ محزون ہوں گے،صَدَقَ اللّهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ.
بے حد رنج و غم کے ساتھ ہم امامِ زمانہ (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کی بارگاہ میں فخرِ مجاہدین، سید المقاومت، سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے پوتے، علامہ مجاہد سید حسن نصر اللہ (قدس سرہ) کی شہادت کی المناک خبر پر تعزیت پیش کرتے ہیں۔
ہم فرزندزہراء (علیہا السلام) کی خدمت میں شہادت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، وہ شہادت جس کی وہ ہمیشہ آرزو کرتے رہے اور جو انہیں دورِ حاضر کے فرعونوں، انبیاء کے قاتلوں کی نسل سے نصیب ہوئی۔ یہ عظیم شخصیت اپنے پاکیزہ اجداد، صدیقین، شہداء اور صالحین کے قافلے میں جا ملی ہے، اور ان کی رفاقت کتنی اعلیٰ اور قابلِ رشک ہے۔
دنیا بھر کے آزاد اور حریت پسند لوگوں پر یہ واضح ہونا چاہئے کہ اس مجاہد سید کا پاک خون رائیگاں نہیں جائے گا، بلکہ یہ خون اللہ کی قدرت سے فتح کا دروازہ کھولے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے مسلمانوں کو عظیم فتح عطا فرمائے گا۔ امیر المومنین علیہ السلام سے منقول ہے: "تلوار کا باقی ماندہ (خون) زیادہ تعداد اور اولاد والا ہوتا ہے۔"
ہم اپنے دلوں کو مضبوطی سے تھامتے ہوئے اس المناک سانحے کو اللہ کی رضا کے طور پر قبول کرتے ہیں، ہم مؤمنین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سید حسن نصر اللہ (قدس سرہ) کی سیرت، ان کی قربانیوں اور ان کی عظیم شہادت کو ہدایت و روشنی کا چراغ بنائیں، جیسے وہ ہمیشہ اپنے پاک اجداد (علیہم السلام) کی سیرت پر قائم رہے۔ اللہ پر توکل کریں اور دین و دنیا میں صرف اسی کی طرف رجوع کریں۔
ہم ان کے محترم خاندان کی خدمت میں دلی اور خصوصی تعزیت پیش کرتے ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں اور ہمارے دلوں کو اس عظیم مصیبت پر صبر عطا فرمائے، اور ان کے درجات کو اعلیٰ علیین میں بلند فرمائے۔
ولا حول ولا قوۃ إلا باللہ العلی العظیم
بشیر حسین النجفی