مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:اگر لوگ قمہ زنی اور زنجیر زنی سے متنفر نہ ہوں تو آیا یہ عمل حلال ہے یا حرام ؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر اس عمل کا مقصد سانحہ کربلا اور امام حسین علیہ السلام کے مقاصد کی ترویج اور امام حسین ؑ کی مظلومیت کی نشر و اشاعت ہو تو یہ عمل شرعاً پسندیدہ اور باعث ثواب ہے اور اگر قمہ زنی کی وجہ سے ہلاکت ، کسی عضو کے ضائع ہونے یا اس جگہ کے رہنے والوں کے قمہ زنی کی وجہ سے اسلام سے دور ہونے کا یقین ہو تو واجب ہے کہ قمہ زنی سے اجتناب کیا جائے۔ واللہ العالم
سوال:کیا قمہ زنی کا شمار بھی شعائر اسلامیہ میں ہوتا ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر قمہ زنی کے جائز ہونے کی شرائط موجود ہوں تو قمہ زنی بھی شعائر کے تحت داخل ہوگی۔ واللہ العالم
سوال:اس سال بحرین میں کچھ نوجوانوں نے حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر قمہ زنی کی ہے آیا ماہ رمضان میں بھی قمہ زنی جائز ہے یا فقط محرم میں قمہ زنی کرنا جائز ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ قمہ زنی ایک جائز عمل ہے اس کے جواز میں کوئی فرق نہیں پڑتا چاہے محرم کا مہینہ ہو یا کوئی اور مہینہ۔ واللہ العالم
سوال:قمہ زنی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے اور کیا قمہ زنی امام حسین علیہ السلام پر عزاء کا ایک طریقہ ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر انسان کو معلوم ہو کہ قمہ زنی سے اس کی موت واقع ہو جائے گی یا اس کا کوئی عضو ناکارہ ہو جائے گا یا وہ کسی ایسے خطے میں رہتا ہے جہاں کے لوگ جہالت کی وجہ سے قمہ زنی کو دیکھ کر امام حسین علیہ السلام کے مقاصد و سانحہ سے دور اور اسلام سے متنفر ہو جائیں گے تو ایسی صورت حال میں قمہ زنی جائز نہیں ہے۔ لیکن اگر انسان لوگوں کو امام حسین علیہ السلام کے سانحہ اور مقاصد کی طرف متوجہ کرنے ، امام حسین ؑ سے عقیدت و محبت کا اظہار کرنے اور ان کے دشمنوں کا چہرہ بے نقاب کرنے کے لئے قمہ زنی کرتا ہے اور وہ امور جن کی بنا پر قمہ زنی جائز نہیں ان میں سے بھی کوئی موجود نہ ہو تو قمہ زنی مباح بلکہ شریعت کے نزدیک پسندیدہ اور باعث ثواب ہے اور قمہ زنی کرنے والا قیامت کے دن ان لوگوں میں محشور ہوگا جنھوں نے امام حسین ؑ کے مشن کو آگے بڑھایا اور اس کے لئے کام کیا۔ واللہ العالم
سوال:کیا زنجیر زنی اور قمہ زنی کے بعد درد کی شدت اور زخموں سے خون رسنے کی وجہ سے نماز ترک کی جا سکتی ہے؟ کیونکہ عام طور پہ لوگ اس حد تک ماتم کرتے ہیں کے پھر نماز پڑھنے کے قابل نہیں رہتے،کیا ایسے پرسہ دینا جائز ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ ایسے ماتم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ نماز کو چھوڑنا بھی جائز نہیں ہے جیسے بھی ممکن ہو بیٹھ کر نماز ادا کریں۔ واللہ العالم
سوال:زنجیر زنی کے بارے کیا حکم ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ ماتم کرنا اس لئے ہو کہ حضرت سید الشہداء امام حسینؑ کی مظلومیت کا پرچار ہو تو فقط جائز ہی نہیں بلکہ یہ عمل باعث ثواب و اجر عظیم بھی ہے۔ لیکن اگر ماتم کرنے سے پہلے آپ کو ایسا کرنے سے موت کے واقع ہونے یا کسی عضو کے معطل ہونے کا اطمینان ہو تو جائز نہیں ہے۔ اور اسی طرح ایسی جگہ کہ جہاں پر لوگ اپنی جہالت کے سبب ایسا کرنے سے اسلام سے دور ہوں اور متنفر ہوں تو صرف اسی جگہ پر جائز نہیں ہے۔واللہ العالم
سوال:عزاداری امام حسینؑ میں 10 محرم میں عورتوں کا سر میں قمہ مارنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟جواب ذرا وضاحت سے دیں، شکریہ
جواب:بسمہ سبحانہ عورتوں کے لئے سر میں قمہ مارنا جائز ہے بشرطیکہ اس میں شریعت کے خلاف کوئی حرکت نہ ہو۔ واللہ العالم
سوال:آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی نے زنجیر زنی یا قمہ زنی کی ہے ؟ اور یہ فرمایا ہو میرے سر پر ماتم امام حسین ع میں قمع اور زنجیرزنی کے نشان جناب زہرا ع کے حضور میں میری شفاعت کا سامان ہیں کیا یہ صیح ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ میرے جسم پر زنجیر زنی اور قمہ زنی کے جو نشان ہیں ان کے ذریعے میں بی بی زہراءؑکی شفقت و شفاعت حاصل کر کے محشر سے گزروں گا۔ والسلام
سوال:بقول آپ کے کہ زنجیر زنی کرنا جائز ہے اور آپ نے کہا ہے کہ خوب مارو خوب مارو ، سوال یہ ہے کہ کوئی زنجیر زنی کر رہا ہو تو ظاہر ہے قمیض اتارنی پڑے گی اور جلوس میں تو نامحرم خواتین بھی ہوتی ہیں تو کیا قمیض اتار کر زنجیر زنی کرنا جائز ہے ؟ اور یہ کہ پھر اس سے جو خون بہتا ہے تو خون تو نجس ہے تو ظاہر ہے اس سے وضو بھی ٹوٹ جائے گا تو یہ کیسی عبادت ہے کہ جس سے وضو بھی ٹوٹ جائے ، اور یہ کہ زنجیر زنی کرتے ہوئے اذان آئے تو پھر کیا وہ زنجیر زنی کرنے والا شخص نماز پڑھے تو کیسے پڑھے اس کا تو پورا جسم کپڑوں سمیت خون سے بھرا ہوا ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ جو خون کسی اور وجہ سے آپ کے جسم سے نکلے تو جو اس کا حکم ہے وہی زنجیر زنی یا قمہ زنی سے نکلنے والے خون کے بعد کا حکم ہے اور عورتوں کا فریضہ ہے کہ یہ عورتوں کے ساتھ جا کر ماتم کریں اور جس طرح عورت کے لئے نامحرم مرد کا سینہ یا کمر دیکھنا جائز نہیں ہے اسی طرح اس کی گردن اور چہرہ بھی دیکھنا جائز نہیں ہے۔ میری نیک بچیوں کا فریضہ ہے کہ وہ نامحرم مردوں سے دو رہیں چاہے مرد قمیض اتاریں یا نہ اتاریں۔ اور جو لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں تو ان سے یہ پوچھا جائے کہ یہ عورتیں کن کو دیکھنے کے لئے سڑک پر آتیں ہیں؟ آیا جناب زہراءؑ مردوں کو دیکھنے کے لئے گھر سے نکلتی تھیں (استغفر اللہ)؟ جس طرح مردوں کا نامحرم عورتوں کے جسموں کو دیکھنا حرام ہے اسی طرح عورتوں پر بھی نامحرم مردوں کے جسموں کو دیکھنا حرام ہے اور خون نکلنے سے وضو باطل نہیں ہوتا البتہ وضو کے باطل ہونے کے جو اسباب ہیں انہیں ہم نے اپنی توضیح المسائل میں بیان کیا ہے۔ واللہ العالم
سوال:ایک شخص زنجیر زنی کر رہا ہے کچھ لمحے بعد اذان آتی ہے تو وہ شخص کیسے نماز پڑھے؟ اور بقول آپ کے زنجیر زنی کرنا جائز ہے تو کیا ہم نا محرم عورتوں کے سامنے اپنی قیمض اتار سکتے ہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ کسی اور وجہ سے آپ کے جسم سے خون نکلے تو جو اس کا حکم ہے وہی زنجیر زنی سے نکلنے والے خون کے بعد کا حکم ہے۔ ان عورتوں کا فریضہ ہے کہ یہ عورتوں کے ساتھ جا کر ماتم کریں اور جس طرح عورت کے لئے نامحرم مرد کا سینہ یا کمر دیکھنا جائز نہیں ہے اسی طرح اس کی گردن اور چہرہ بھی دیکھنا جائز نہیں ہے۔ میری نیک بچیوں کا فریضہ ہے کہ وہ نامحرم مردوں سے دو رہیں چاہے مرد قمیض اتاریں یا نہ اتاریں۔ اور جو لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں ان سے یہ پوچھا جائے کہ یہ عورتیں کن کو دیکھنے کے لئے سڑک پر آتی ہیں؟ آیا جناب زہراءؑ مردوں کو دیکھنے کے لئے گھر سے نکلتی تھیں (استغفر اللہ)۔ جس طرح مردوں کا نامحرم عورتوں کے جسموں کو دیکھنا حرام ہے اسی طرح عورتوں پر بھی نامحرم مردوں کے جسموں کو دیکھنا حرام ہے۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
3
4
اگلا صفحہ