مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:کیا خمس ادا نا کرنے پر جس لباس میں نماز ادا کی جائے وہ نماز نہیں ھوگی۔۔۔یا دوبارہ قضا لازم ھے یا ھوجائے گی۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ جن کپڑوں میں نماز ادا کرنا چاہتے ہیں اگر آپ نے ایسے پیسوں سےکپڑے پہننے کے لئے خریدے تھے کہ جن پیسوں کا خمس ادا نہیں کیا تھا تو اس صورت میں کپڑوں پر خمس واجب نہیں ہو گا اور احتیاط اس میں ہے کہ ان کپڑوں میں نماز اس وقت تک نہ پڑھی جائے جب تک خمس ادا نہ کیا جائے اور اگر پڑھی ہے تو نماز دوبارہ پڑھنا ہو گی۔ واللہ العالم
سوال:ایک آدمی نے 65 لاکھ کی مکان بنانے کے لئے جگہ ریدی ہے اس کو کیا اس پر خمس اور زکوٰۃ دے کر مکان بنائے اور اگر پہلے ہے تو زکوٰۃ کا کیا نصاب لگانا ہو گا؟ مہربانی جواب دیں
جواب:بسمہ سبحانہ مذکورہ صورت حال میں زمین پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے اور جس رقم سے آپ نے زمین خریدی ہے اگر آپ سال گزرنے سے پہلے مکان بنا کر اس میں رہائش اختیار کر لیتے ہیں تو اس کا خمس واجب نہیں ہو گا اگر آپ خمس کے پابند ہیں اور آپ جو ہر سال خمس دیتے ہیں وہی خمس کافی ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:علامہ صاحب میں پاکستان سے ہوں اور آپ سے ایک دینی مسئلہ کا فتوی چاہتا ہوں علامہ صاحب میرے پاس چند لاکھ روپے ہیں جو کہ میں ایک اپنی بہت ہی قریبی دوست کو دے چکا ہوں اور وہ اس میں سے بھی کچھ فائدہ دیتا ہے میں اس کی دلچسپی کی بات کو سمجھتا ہوں اس لیے میں نے اس یہ چیزیں واضح کر کے ان کو پیسے دیے تھے کہ آپ مجھے کو اس سے فائدہ معین نہیں دیں گے اگر آپ کو نقصان ہوتا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں آپ مجھے کوئی فائدہ بھی نہ دیں اور آپ میری رقم میں سے آپ 20 سے 30 فیصد کاٹ سکتے ہیں یعنی اگر میں اس کو ایک لاکھ روپے دیئے ہیں تو وہ مجھے 70 ہزار یا 80 ہزار واپس دے سکتا ہے اگر اسے نقصان ہوتا ہے بس میرے دوست نے مجھے کہا کہ میں یہ کام کرتا ہوں اور واقع میں وہ میرے سامنے کام کرتا ہے میں حیدر آباد سے بول رہا ہوں حیدر آباد میں ہی وہ پلازہ (فلیٹس) وغیرہ بناتا ہے اس کام میں اتنا زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے اس کام میں نقصان کا کوئی اندیشہ بھی نہیں میں ہر کام قانون کے مطابق کرتا ہوں اور فلیٹس میں مہنگے بیچتا ہوں اور مجھے فائدہ ہی فائدہ ہے اور نقصان کا کوئی ایک فیصد ہی شاید اندیشہ ہو ورنہ مجھے کوئی اندیشہ ہی نہیں ہے اس لیے میں تمہارے پیسے کیوں کاٹوں یا تو میں تمہیں کم کیوں دوں وہ مجھے معين منافع دیتا ہے ہر مہینے تقریبا 22 ہزار روپے دیتا ہےوہ مجھے پانچ قسطیں دے چکا ہے لیکن بیچ میں ایک دفعہ 20 ہزار روپے دئیے تھے میں اسے ایک لفظ بھی نہیں کہاکیونکہ میں دلچسپی سے بچنا چاہتا ہوں علامہ صاحب میری رہنمائی فرما دیں کہ یہ جو میں کام کر رہا ہوں آیا اگر وہ ٹھیک ہے شریعت کے مطابق ہے تو میں چاہتا ہوں کہ اس رقم میں سے خمس بھی دوں اور خمس کے لیے بھی مجھے رہنمائی چاہیے اور وہ میں وہ خمس کس کو دوں اور کس طرح سے دوں والسلام علیکم اللہ آپ کو پنجتن کے صدقے طول عمر عطا فرمائے۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ نے جو رقم اپنے دوست کو دی ہے اس کی دو صورتیں ہیں: 1. آپ نے اپنے دوست کو جو رقم دی ہے اس لئے کہ وہ اس سے کاروبار کرے اور اس سے جو منافع حاصل ہو گا اس منافع میں سے کچھ رقم وہ آپ کو دے گا اور اس کے لئے بہتر یہ ہے کہ وہ منافع میں سے جو رقم بھی دے اس رقم کی مقدار معین ہو اور جب اس کے پاس طاقت ہو تو وہ آپ کو پوری رقم واپس دے گا تو یہ جائز ہے۔ 2. آپ نے جو رقم اپنے دوست کو قرض کے طور پر دی ہے اگر آپ کا دوست اس قرض پر آپ کو منافع دے رہا ہے تو وہ سود ہو گا اور یہ صورت آپ دونوں کے لئے جائز نہیں ہے۔ باقی خمس کے بارے میں ہم آپ کو مرجع عالی قدر کا پہلی دفعہ خمس نکالنے کا طریقہ ارسال کر رہے ہیں۔ واللہ العالم
سوال:برادر خمس کے بارے ایک سوال آیت اللہ العظمی بشیر حسین نجفی قبلہ سے گذارش کرنا چاہتاہوں کہ 1- خمس کا شیڈول قمری حساب سے کیا جائے یا شمسی سال کے حساب سے؟ 2- سابقہ سالوں میں، میں نے اپنا خمس شمسی حساب سے طے کرتا ہوں تو اس بارے میں کیا حکم ہو گا۔ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔
جواب:بسمہ سبحانہ خمس کی تاریخ چاند کے ماہ سے ہوتی ہے کیونکہ چاند اور سورج کی تاریخ کے حساب سے دس دن کا فاصلہ ہوتا ہے یعنی ہر سال چاند کی تاریخ شمسی تاریخ سے تقریباً دس دن پہلے آتی ہے۔ آپ نے جن سالوں میں خمس شمسی تاریخ کے حساب سے دیا تھا اور آپ کو یقین ہو اگر کہ آپ کو کوئی چیز ان دس دنوں سے پہلے ملی تھی اور آپ نے اس کا خمس ادا نہیں کیا تھا تو اس کا خمس ادا کریں گے اور آئندہ چاند کی تاریخ کے حساب سے خمس دیں گے۔ واللہ العالم
سوال:ایک گاڑی میری ذاتی ہے میں اسے خود بھی استعمال کرتا ہوں اور رینٹ پر بھی چلتی ہے؟ کیا یہ گاڑی خرچہ میں آئے گی یا اس کا خمس دینا ھو گا
جواب:بسمہ سبحانہ اگر اس گاڑی کو آپ نے خمس ادا کر کے خریدا تھا تو خمس واجب نہیں ہو گا اور اگر آپ نے خمس ادا کئے بغیر گاڑی خریدی تھی تو آپ خمس کا تیسرا حصہ ادا کریں گے۔ واللہ العالم
سوال:میں نے گھر لیا ہے بینک کے واسطے سے ٹوٹل رقم کا 20 فیصد ادا کیا ہے باقی کا 80 فیصد بینک کو انسٹالمنٹ میں ادا کرنا ہے پوچھنا یہ تھا کہ خمس ابھی ادا کرو یا بینک کی انسٹالمنٹ ختم کرنے کے بعد ادا کروں۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ اپنی خمس کی تاریخ آنے پر خمس ادا کریں گے۔ واللہ العالم
سوال:پچھلے سال کا خمس نکالنے کے بعد میں نے کچھ رقم قرض دی تھی۔ یہ رقم ابھی تک واپس نہیں کی گئی اس سال کا حساب کرتے وقت کیا اس رقم کو بھی شامل کیا جائے گا ؟ کیا قرض کی رقم پر خمس ابھی نکالنا ہو گا یا جب رقم واپس ملے گی؟
جواب:پچھلے سال کا خمس نکالنے کے بعد میں نے کچھ رقم قرض دی تھی۔ یہ رقم ابھی تک واپس نہیں کی گئی اس سال کا حساب کرتے وقت کیا اس رقم کو بھی شامل کیا جائے گا ؟ کیا قرض کی رقم پر خمس ابھی نکالنا ہو گا یا جب رقم واپس ملے گی؟
سوال:سادات سے خمس لئے جانے کے حوالے سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا معصومین علیہم السلام کے دور میں سادات و بنی ھاشم سارے یا چند خمس دیتے تھے۔یا نہیں۔کیونکہ اس وقت زیادہ نہ سہی کم از کم عبداللہ بن جعفر طیار ،جناب زید بن امام سجاد علیہ السلام اور شاہ عبدالعظیم جیسی ہستیاں مالدار تھیں۔تو کیا وہ بھی خمس دیتے تھے۔اور اگر نہیں دیتے تھے تو آج کس دلیل کے تحت سادات سے خمس لیا جاتا ہے؟اگر کوئی تاریخی واقعہ یا حدیث موجود ہے تو اس سے آگاہ فرمائیں۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ ان کو نیک سمجھتے ہیں یا قرآن و احادیث کے منکر سمجھتے ہیں؟ ( العیاذ باللہ) جب قرآن اور احادیث آئمہؑ میں خمس کا حکم ہے جیسے نماز اور روزے کا حکم ہے تو آپ ان پر (العیاذ باللہ، العیاذ باللہ، العیاذ باللہ) بے دینی کی تہمت کیوں لگا رہے ہیں، کیا آپ نے کسی آیت یا حدیث میں پڑھا ہے کہ یہ ہستیاں نماز اور روزے کی پابند نہیں تھیں(العیاذ باللہ)۔یہ واضح رہے کہ امامؑ کو حق ہے کہ اپنی ولایت مطلقہ کے تحت کسی کو خمس معاف کر دے اس لئے جب آئمہؑ ایسا کرتے تھے تو بعض کہ جن کا آپ نے ذکر کیا ہے ان کے بارے میں لوگ شکوک و شبہات میں پڑ گئے تھے کہ یہ لوگ خمس کے پابند نہیں تھے اور ایسے لوگ بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ معصومؑ فرماتے ہیں کہ میں خمس تم سے اس لئے لیتا ہوں کہ تمہارا مال پاک اور اولاد حلال زادی ہو جائے اور اس حکم میں اتنی سختی کے باوجود بھلا کون نیک و پرہیز گار سید یا غیر سید خمس جیسے واجب سے دوری اختیار کر سکتا ہے۔ واللہ العالم
سوال:میرا سوال ہے آغا صاحب سے خمس کے بارے میں کہ میں پراپرٹی کا کاروبار کرتا ہوں یعنی زمینوں کی خرید و فرو خت، تو میرا سوال یہ ہے کہ میں اس میں خمس کیسے نکالوں گا۔ یعنی میں کوئی بھی چیز لیتا ہوں اور اس کو بیچ دیتا ہوں تو اس سے جو بھی فائدہ حاصل ہوتا ہےاس کو بھی اصل رقم میں شامل کر کے کچھ اور خرید لیتا ہوں اور پھر مجھ کو جہاں بھی منافع مل رہا ہو تو میں اس کو بیچ دیتا ہوں تو اب مجھ کو اس کا خمس کیسے ادا کرنا ہو گا، یا سال گزرنے کے بعد جو مجھ کو بچت ہو رہی ہے اس کا خمس دینا ہو گا اصل رقم کے علاوہ۔ اس میں ایک چیز بیان کر دوں کہ میں جو کچھ بھی خریدتا ہوں وہ زمین کی اور پلاٹ کی شکل میں ہے اس کے علاوہ کوئی اور چیز نہیں ہے۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ مندرجہ ذیل تفصیل کے مطابق خمس نکال کر اپنا شرعی فریضہ ادا کریں ۔ 1:۔ہر وہ چیز کہ جو استعمال کے لیے خریدی گئی ہو اور استعمال میں آچکی ہے اور اس کا وجود باقی نہیں اس کا خمس دینا واجب نہیں ۔ 2:۔وہ چیزیں جو استعمال کے لیے خریدی تھیں اور استعمال میں آچکی ہیں اور ابھی ان کا وجود باقی ہے یہ اشیاء جس قیمت پر خریدی تھیں اس کی قیمت کے خمس کا تیسرا حصہ(یعنی پانچویں حصہ کا تیسرا حصہ 5/3)مصالحتاً ادا کرنا ہو گا۔ 3:۔وہ چیزیں جو استعمال کے لیے خریدی ہیں اور ابھی استعمال میں نہیں آئیں ان اشیاء کو جس قیمت پر خریدا تھا اس کا پورا خمس دینا ہو گا۔ 4:۔سونے چاندی کے زیورات کا وزن کے اعتبار سے خمس دینا ہو گا اگر5تولے سونا یا چاندی ہے تو اس کا ایک تولا خمس ہو گا ۔ 5:۔جو کرنسی ہے اس کا پورا خمس دینا ہو گا ۔ 6:۔اور وہ چیزیں کہ جو تجارت کے لیے خریدی گئی ہیں اور وہ موجود بھی ہیں ان کی موجودہ قیمت کے اعتبار سے خمس دینا ہو گا اور وہ اس ادائیگی سے ان چیزوں کے خمس سے بریٔ الذمہ ہو جائے گا ۔واللہ العالم
سوال:جایئداد کو اس غرض سے فروخت کرنا کہ اس کی فروخت سے دوسری جگہ کو خریدوں گا۔ کیسا ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ ایسا کرنا جائز ہے اور اگر آپ کو اس کے بیچنے سے کچھ نفع ہوا ہے تو آپ کو اس نفع کا خمس دینا ہو گا اور اگر آپ نے وہ جائیداد خمس ادا کیے بغیر خریدی تھی تو آپ کو اس کی اصل قیمت اور نفع، دونوں کی رقم کا خمس ادا کرنا ہوگا۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
3
4
اگلا صفحہ