مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:کیا بچے کو دودھ پلاتی بیوی کو طلاق دی جاسکتی ہے؟ اگر دی جاسکتی ہے طلاق کی عدت کیا ہوگی؟
جواب:بسمہ سبحانہ مذکورہ صورت میں طلاق ہو سکتی ہے اور طلاق کی عدت اگر بیوی یائسہ نہیں ہے تو تین دفعہ حیض دیکھنے سے طلاق کی عدت ختم ہوتی ہے اور اگر عورت یائسہ ہے یعنی اگر سید زادی ہو تو ساٹھ سال سے زیادہ عمر کی ہو اور اگر غیر سید زادی ہے تو پچاس سے زیادہ اس کی عمر ہو تو اس صورت میں عدت نہیں ہو گی۔ واللہ العالم
سوال:طلاق رجعی کیا ہوتی ہے اور طلاق رجعی کا مطلب کیا ہوتا ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ انسان اپنی بیوی کو جس سے جماع کر چکا ہے پوری شرائط کے ساتھ طلاق دے تو اس کو تین ماہ تک یعنی تین ماہ ماہواری آنے تک اپنی طلاق توڑنے اور باطل کرنے کی اجازت ہے اور ہر وہ طلاق جس میں کچھ مدت شوہر کو طلاق باطل کرنے کا حق ہو اس کو طلاق رجعی کہتے ہیں۔ واللہ العالم
سوال:اگر شوہر ہر طرح کی شرط قبول کرکے بیوی کی آبادکاری چاہتا ہے تو کیا عورت طلاق کا تقاضہ کر سکتی ہے؟ شوہر کی رضایت کے بغیر اور کچھ دئیے بغیر طلاق خلع کے صیغہ جاری ہو سکتے ہیں؟ کیا اس طریقہ سے جو عورت طلاق لے دوسری جگہ نکاح کرے تو اسکا شرعی حکم کیا ہوگا ؟
جواب:بسمہ سبحانہ مذکورہ صورت حال میں عورت کی طلاق درست نہیں ہے بلکہ عورت ناشیزہ ہے اور سب پر واضح ہونا چاہیے جو بیوی ناشیزہ ہو اس کی نماز، روزہ اور کوئی بھی عبادت خدا قبول نہیں کرتا اور اس پر آسمان و زمین کے فرشتے ہر وقت لعنت کرتے ہیں جب تک کہ وہ اپنے شوہر کو راضی نہ کرے اور اپنے گھر نہ جائے اور مذکورہ صورت حال میں جو طلاق ہوئی ہے وہ درست نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:کیا ایک شخص اگر بیوی کو طلاق دے یا اسکا وکیل اور بیوی دوسرے شہر میں ہو تو کیا اس عورت سے یہ دریافت کرنا کہ وہ پاکی کی حالت میں ہے یا نہیں ضروری ہے ۔؟
جواب:بسمہ سبحانہ عورت سے معلوم کرنا ضرور ی ہے کیونکہ حیض کے ایام میں طلاق نہیں ہوتی۔ واللہ العالم
سوال:میں شیعہ اثناء عشری ہوں میں نے ایک سنی لڑکی سے شادی کی تھی،وہ شادی کے بعد شیعہ ہو گئی اور ہمارا نکاح بھی شیعہ طریقے کے مطابق ہوا تھا اب ہمارے گھر والے ہماری طلاق کروانا چاہتے ہیں اور زبردستی میرے سے طلاق کے پیپر پر دستخط کروائے گے جب کہ نہ ہی میں طلاق دینا چاہتا تھا اور نہ ہی میری بیوی طلاق لینا چاہتی تھی کیا اس صورت میں طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ خداوند عالم نے طلاق صرف، صرف، صرف مرد کے ہاتھ میں رکھی ہے اور جبتک مرد دل سے راضی نہ ہو شرعی طلاق نہیں ہو سکتی اور طلاق صرف لکھنے سے بھی نہیں ہوتی بلکہ طلاق دینے کے وقت دو ایسے عادل مرد ہونے چاہیے جن کے پیچھے نماز ہو سکے اور وہ دونوں ہر چھوٹے بڑے گناہ سے بھی پاک ہوں اور طلاق کا صیغہ عربی زبان میں شوہر کی رضا مندی سے پڑھا جائے اور طلاق دینے کے وقت عورت اس ماہ میں بھی نہ ہو جس ماہ میں شوہر نے اس سے جماع کیا ہو اور باقی طلاق کی تفصیل مرجع عالی قدر کی توضیح المسائل میں موجود ہے۔ اور عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ شوہر کی رضا مندی کے بغیر اس کے گھر سے نکلے اور کسی بھی مسلمان کو حتی شوہر اور بیوی دونوں کے ماں باپ کے لیے بھی یہ جائز نہیں ہے بلکہ کسی کے لئے بھی جائز نہیں ہے کہ وہ شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کو شوہر کے گھر سے نکالیں اور مذکورہ صورت حال میں عورت آپ کی بیوی ہے اور اس کا کسی اور مرد سے نکاح کرنا جائز ہے۔ واللہ العالم
سوال:ایک عورت شیعہ ہے اور شوہر سنی ہے اور اس نے طلاق دے دی ہے کبھی کہتا تھا سنی ہوں اور کبھی کہتا تھا شیعہ ہو گیا ہو بیوی کو، تو کیا اب سنی مذہب کے مطابق اس عورت کو طلاق ہو گئی ہے یا نہیں؟ جبکہ نکاح شیعہ مسلک کے تحت ہوا تھا۔ بیوی کہتی ہے کہ ہماری طلاق تعویزوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔
جواب:بسمہ سبحانہ اگر وہ شیعہ طریقے پر عمل کرتا ہے یعنی مجالس سنتا ہے، ماتم کرتا ہے اور ہاتھ کھول کر نماز پڑھتا ہے تو طلاق نہیں ہو گی۔ اور اگر مذکورہ باتوں کی پابندی نہیں کرتا ہے اور خصوصاً اہل بیتؑ کے دشمنوں پر لعنت نہیں کرتا ہے تو وہ سنی ہے اور اس کی طلاق سنی کی طرح ہو جائے گی، تو طلاق نافذ ہو گی۔ واللہ العالم
سوال:شوہر دو سال سے کومہ میں ہے اور اس کی جوان بیوی ہے اور شوہر کا اس بیماری کی حالت میں وزن تقریباً پچیس کلو رہ گیا ہے، اب لڑکی کے لئے کیا حکم ہے، آیا اسی نکاح پر باقی رہے یا دوسری جگہ نکاح کر لے؟
جواب:بسمہ سبحانہ جبتک کہ شرعی طلاق نہ ہو لڑکی اپنے شوہر کی ہی بیوی رہ گی۔ اپنے شوہر سے جدا ہونے کی فکر چھوڑ دیں اور جہاں تک ممکن ہو اپنے شوہر کی تیمار داری کرتی رہیں اور واضح رہے کہ اگر بیوی کی ایسی حالت ہوتی تو آیا شوہر کے لئے یہ جائز تھا کہ اسے کوڑا کرکٹ پر چھوڑ دیتا، بلکہ شوہر پر بھی بیوی کی مکمل تیمار داری کرنا ضروری تھی۔ واللہ العالم
سوال:ایک عورت اپنے شوہر سے ۶ سال سے علیحدہ ہے اب اسکی طلاق شرعی جاری ہوئی۔ کیا طلاق شرعی کے بعد اس کی عدت ہے؟ جبکہ ہمبستری کو ۶ سال کا عرصہ گزر گیا۔ اسطرح ایک عورت عدالتی طلاق کے بعد پاکستانی قانون کے مطابق ۳ ماہ عدت گزار چکی ہے ۳ ماہ کے بعد اس کی طلاق شرعی جاری ہوتی ہے۔ کیا اس طلاق شرعی کے جاری ہونے کے بعد پھر عدت گزارے گی؟
جواب:بسمہ سبحانہ طلاق شرعی کے بعد عدت گزارنا ضروری ہے کیونکہ عدالتی طلاق شرعی حکم کے تحت نہیں تھی۔ واللہ العالم
سوال:ایک خاتون کی شادی ہوئی اس کا شوہر شادی سے پہلے بھی کمزوری کا مریض تھا لیکن حکیموں کے علاج معالجہ سے وہ شادی کے وقت اپنی بیوی سے ہمبستری کے لائق ہوا لیکن اس کے بعد پھر وہ اپنی بیوی کے قریب جانے کے لائق نہ ہوا اور اگر کبھی وہ بیوی کے قریب جانے کا ارادہ کرتا تو دخول سے پہلے ہی وہ کمزور ہو جاتا تھا یا پھر اگر کبھی وہ دخول کر بھی لیتا تو فورا خروج پر مجبور ہوتا اب اس معاملہ میں عورت یہ کہتی ہے کہ کیا مجھے نکاح فسخ کرنے کا اختیار رہے گا یا پھر طلاق لینا ضروری ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ مذکورہ صورت حال میں طلاق کی ضرورت ہو گی کیونکہ چار مہینوں میں اگر ایک دفعہ بھی وہ سپاری کی مقدار داخل کر دے تو اس نے اپنے وظیفہ شرعی کو انجام دے دیا ہے۔ واللہ العالم
سوال:ایک مسئلہ شرعی ہے ایک لڑکی سنی ہے اور لڑکا بھی سنی ہے اور اس کا نکاح شیعہ والا پڑھا گیا ہے اب اس سنی لڑکے نے اپنے مذہب کے مطابق طلاق دے دی ہے اب وہ لڑکی ایک شیعہ لڑکے کے ساتھ شادی کرنا چاھتی ہے اب وہ صیغہ طلاق شیعہ مذہب کے مطابق پڑھے یا وہی طلاق کافی ہے جو اس سنی لڑکے نے دی ہے اپنے مذہب کے مطابق؟
جواب:بسمہ سبحانہ اس کے لئے سنی طلاق کافی ہے۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
3
4
اگلا صفحہ