مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:ایک غیر شیعہ عورت اپنے شیعہ شوہر سے طلاق کی خواہش مند ہے , مگر اس کا شوہر جو کہ شیعہ مذہب رکھتا ہے اسے طلاق دینے سے انکاری ہے۔ برائے مہربانی واضح کریں کہ ایسی صورتحال میں وہ غیر شیعہ عورت طلاق کے حصول کے سلسلہ میں اپنی فقہ و مسلک کی پیروی کرے گی۔ یا شوہر کی فقہ و مسلک کی پیروی کرے گی ?والسلام
جواب:بسمہ سبحانہ شیعہ طلاق کے بغیر عورت آزادنہیں ہو سکتی۔واللہ العالم
سوال:میں طلاق لینا چاہتی ہوں کیا میں شرعی طور پر اس کا حق رکھتی ہوں۔
جواب:بسمہ سبحانہ طلاق خدا نے شوہر کے ہاتھ میں رکھی ہے اس کی رضا مندی کے بغیر طلاق نہیں ہوتی آپ اپنے شوہر کو اس کے لئے راضی کریں۔والسلام
سوال:ایک لڑکی کہ جو شیعہ خاندان سے تعلق رکھتی ہے،اس لڑکی کے بالغ ہونے سے پہلے اس کا نکاح ایک اہل سنت لڑکے سے کردیا گیا، جب لڑکی بالغ ہوئی تو اس نے اس اہل سنت لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا ہے اور وہ لڑکی اس اہل سنت لڑکے کے ہاں رخصتی کے لئے آمادہ نہیں ہے،اس لڑکی کے والدین نے اس لڑکے سے طلاق کا مطالبہ کیا لیکن اس لڑکے نے طلاق دینے سے انکار کر دیا، اس کے بعد لڑکی کے والدین نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے لڑکی کے حق میں فیصلہ کر کے طلاق کا فیصلہ جاری کر دیا۔یاد رہے کہ ہمارے ملک پاکستان میں فقہ ِ حنفیہ رائج ہے۔ آ پ سے گذارش ہے کہ مذکور ہ بالاصورتحال کے مطابق واضح کریں کہ: ٭۔لڑکی نے اپنی بلوغت سے پہلے والے نکاح سے انکار کیا ہے، کیا لڑکی کے بالغ ہو جانے کے بعد ایسا انکارنکاح کو خود بخودختم (کالعدم) کردیتا ہے؟ ٭۔کیا عدالتی طلاق و اقع ہوئی ہے یا نہیں؟ ٭۔ موجودہ صورتحال میں لڑکی کا فریضہ کیا ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر اس کے باپ دادا نے لڑکی کے بچپن میں نکاح کے وقت صرف بچی کی مصلحت کو پیش نظر نہیں رکھا تھا تو لڑکی کو بالغ باحواس اور سمجھدار ہونے کے بعد اس نکاح کو فسخ کرنے کا حق حاصل ہے اور وہ فسخ کر سکتی ہے اور سنی قانون کے تحت عدالتی طلاق کافی ہے۔ لہٰذا مذکورہ صورت حال میں بچی آزاد ہو چکی ہے۔واللہ العالم
سوال:میری بیوی نے چند غیر معمولی وجوہات کی وجہ سے عدالت کے ذریعے تنسیخِ نکاح کا نوٹس مجھے بھجوایا ہے کیس چل رہا ہے اور میری دو بیٹیاں ہیں میں ایسا ہرگز نہیں چاہتا ہماری فقہ میں کیا ایسی طلاق جائز ہے اگر نہیں تو مجھے فتوی چاہیے ہو گا تاکہ میں طلاق کو روک سکوں،اور بیٹیوں کے بارے میں میری رہنمائی فرمائیں کہ کس کے پاس جائیں گی،طلاق کی صورت میں ہماری شرعی حیثیت کیا ہو گی، برائے مہربانی آپ میری رہنمائی کیجئیے میں فتویٰ لینا چاہتا ہوں تاکہ عدالت کے ذریعے طلاق جیسے غلط کام کو روک سکوں۔
جواب:بسمہ سبحانہ ہماری فقہ جعفریہ کے قانون کی رو سے پاکستان میں عدالت سے جاری طلاق کافی نہیں ہے اور اگر شرعی طلاق ہو جائے تو آپ کی بچیاں سات سال کے بعد آپ کی رعایت میں ہونگی اور ماں کو ان بچیوں کو اپنے پاس رکھنے کا حق نہیں ہے۔واللہ العالم
سوال:عدالت کی دی ہوئی طلاق کی شریعت میں کوئی حیثیت نہیں ہے تو پھر کیا عدالت کا نکاح شریعت میں قبول ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر نکاح کا صیغہ عربی زبان میں پڑھا گیا تھا تو نکاح درست ہے۔واللہ العالم
سوال:مجھے آیت اللہ سے نصیحت درکار ہے میری بیوی جو کہ عراقی ہے تین ماہ پہلے شادی والا گھر چھوڑ کر اپنے والدین کے گھر چلی گئی ہے میں عراقی نہیں ہوں اور نہ ہی ہماری کوئی اولاد ہے۔ جذباتی ہو کہ کہتی ہے کہ میں اس سے برا سلوک رکھتا ہوں، برا ہوں، پوچھ گچھ نہیں کرتا ہوں، اس کی ضروریات پورا نہیں کرتا اور اس کے خاندان کے حوالے سے تنگ نظر ہوں۔ میں نے اسے واپسی لانے کی کوشش کی ہے۔ اصلاح بھی کرنے کی کوشش کی ہے۔ اور اپنی غلطیاں بھی ٹھیک کی ہیں مگر وہ طلاق مانگتی ہے۔ مگر اس نے بتایا ہے کہ اگر میرے والد کو راضی کر لو تو میں واپس آنے کے لئے تیار ہوں مگر اس کے والد کا کہنا ہے کہ وہ اسےکسی صورت واپس نہیں بھیجیں گے اس بنا پر وہ کہتی ہے کہ میں والدین کی خلاف ورزی نہیں کروں گی اور واپس نہیں آؤں گی اور مجھے طلاق چاہیے۔ کوئی تعویذ ہے جو میں بیوی کو راضی کرنے کے لئے پہناؤ اس کے والد مجھے اس کو دیکھنے بھی نہیں دیتے۔
جواب:بسمہ سبحانہ خداوندعالم نے طلاق شوہر کے ہاتھ میں رکھی ہے مذکورہ بالا صورت حال میں آپ پر طلاق دینا واجب نہیں ہے بلکہ آپ کی بیوی پر واجب ہے کہ آپ کو راضی رکھے اور اس کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ باپ کے حکم سے شوہر کی نافرمانی کرے۔والسلام
سوال:طلاق کی عدت کے حوالے سے سوال ہے تین طھور کی جو طلاق کی عدت کی شرط ہے اس حوالے سے اگر کسی عورت کو ایک ہی ماہ میں تین بار حیض آجائے تو آیا عدت مکمل ہو جائے گی اس کی؟
جواب:بسمہ سبحانہ دو حیضوں کے درمیان کم از کم دس دنوں کا فاصلہ ہونا چاہیے اور حیض کم از کم تین دن کا ہوتا ہے تو اس طرح تین بار حیض ایک ماہ میں کیسے ہو سکتا ہے؟ واللہ العالم
سوال:اگر عدالت شوہر کو طلاق دینے کے لئے کہے جب کہ شوہر نو سال سے نہ تو طلاق دیتا ہے اور نہ ہی ساتھ رکھتا ہے اب ایسی طلاق جو شوہر کی رضا مندی سے ہی لیکن صیغہ عربی میں نہ پڑھا ہو کے بارے میں کیا حکم ہے اور ایسی طلاق کے بعد نکاح کا کیا حکم ہے وہ آدمی دین سے لگاؤ بھی نہیں رکھتا۔
جواب:بسمہ سبحانہ شوہر سے اجازت لے کر شرعی طریقے سے طلاق پڑھنی ضروری ہے اور اس کے بغیر اس کی بیوی اس کی زوجیت میں باقی رہے گی اور اس کا نکاح کسی اور سے جائز نہیں ہو گا۔واللہ العالم
سوال:میرا نکاح فقہ جعفریہ کے مولانا نے پڑھا تھا جبکہ میں سنی ہوں اور بیوی اہل تشیع، اب اس نے عدالتی خلع لے لی ہے یکطرفہ اور دوسری جگہ نکاح کر کے چلی گئی ہے۔ آپ کی نظر میں اسے طلاق ہو گئی ہے یا نہیں یا پہلا نکاح باطل ہو گیا یا دوسرا باطل ہے؟ میرے تین بیٹے بھی ہیں اس عورت سے مہربانی بہت پریشان ہوں۔
جواب:بسمہ سبحانہ طلاق خلع صرف شوہر اور بیوی دونوں کے اتفاق سے ہی ہوتی ہے اور اس کے بغیر درست نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:علامہ صاحب میری بیٹی کا نکاح 8 سال قبل ہوا تھا اور اب تک رخصتی نہیں ہوئی اب لڑکی اور میں ولی (باپ) کسی گھریلو ناچاکی ، لڑکے کی عادات اور حرکات کی وجہ سے رشتہ نہیں کرنا چاہتے، حکومت پاکستان کی عدالت سے رجوع کیا اور لڑکا بارہا عدالت میں پیش نہ ہوا جس پر عدالت نے لڑکی کے حق میں فیصلہ کر دیا اور طلاق کا حکم صادر فرمایا۔ اب لڑکے نے دوبارہ عدالت سے رجوع کیا کہ مجھے عدالت سے کوئی ثمن (نوٹس) نہ ملا ہے۔ اور کیس عدالت میں دوبارہ عائد کر دیا ہے کہ میں لڑکی سے رشتہ قائم رکھنا چاہتا ہوں ۔ حالانکہ عدالت نے ایک مرتبہ لڑکی کے حق میں فیصلہ کر دیا تھا اور لڑکے نے دوبارہ کیس اس لیے کیا ہے کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ تنگ کر سکے۔ اور وہ لڑکا دوبارہ عدالت میں حاضر نہیں ہو رہا ہے۔ ہمارے پاس عدالت کی طرف سے دی گئی طلاق کی کاپی بھی موجود ہے اور ہم اس لڑکے سے تعلق نہیں رکھنا چاہتے اب ہمارے لیے اسلام کیا کہتا ہے ؟ ہماری رہنمائی کریں؟
جواب:بسمہ سبحانہ عدالتی طلاق شیعہ قانون کے مطابق درست نہیں ہے اور آپ کی بیٹی اس لڑکے کی بیوی ہے جب تک شیعہ قوانین کے تحت طلاق نہیں ہو جاتی۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
3
4
اگلا صفحہ