مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:تقلید مطلق کو تقلید شخصی سے کیسے جدا کیا جاسکتا ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ تقلید مطلق اس کو کہتے ہیں کہ انسان تمام امور میں جن کا اشارہ اوپر ہو چکا ہے تقلید کرے اور راپنے تمام مسائل میں تقلید کرے اور تقلید شخصی سے مراد یہ ہے کہ انسان کسی ایک مسئلے میں تقلید کرے۔ واللہ العالم
سوال:تقلید کی کتنی اقسام ہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ تقلید عقائد میں جائز نہیں ہے، جو شخص مجتہد نہیں ہے اس پر فروعی احکام میں تقلید کرنا واجب ہے اور نظریاتی علوم میں تقلید معقول نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:اگر آیت اللہ العظمی حافظ بشیر دامت برکاتہ کا مقلد کچھ مسائل دینی میں کسی دوسرے مجتہد کو اعلم سمجھے تو ان کا کیا فریضہ ھے؟
جواب:بسمہ سبحانہ میرے بیٹے پر واضح ہو کہ کس طرح اعلم کی تعیین کی جا سکتی ہے ؟ آپ کے سوال کا مطلب یہ ہے کہ آپ دین کی پابندی نہیں کرنا چاہتے اور خدا اور رسولؐ کے حکم کی تعمیل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں آپ اپنی رغبت کو خدا اور رسولؐ کے حکم پر ترجیح دینا چاہتے ہیں ذرا غور کرو آپ قیامت میں خدا کو کیسے جواب دیں گے اور آئمہؑ کی نافرمانی کر کے انؑ کی شفاعت کو کیسے حاصل کریں گے؟ والسلام
سوال:ایک شخص(جو آیت اللہ سید علی سیستانی کی تقلید کرتا ہے) زیارات پر گیا ہوا ہے وہ تمام زیارات کر کے قم المقدسہ میں آ جاتا ہے اور وہاں دس دن سے زیادہ رہنے کا قصد کر لیتا ہے وہاں رمضان کا چاند نظر آ جاتا ہے اور وہ روزے رکھنا شروع کر دیتا ہے پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند ایک دن بعد میں نظر آتا ہے وہ 28 رمضان کو پاکستان آ جا جاتا ہے جبکہ اسکا انتتیسواں (29) روزہ ہے پاکستان میں 30 روزے بن جاتے ہیں۔ جبکہ اس نے ایک روزہ پاکستانیوں سے پہلے رکھا ہے اس کے لیے کیا حکم ہے؟ 1۔کیا وہ 31 روزے رکھے 2۔ایران کے ساتھ عید منائے حالانکہ آیت اللہ سید علی سیستانی کے نزدیک جس ملک میں چاند نظر آئے وہ عید کریں اور جہاں نظر نہ آئے وہ روزہ رکھیں۔ آغا اس مسئلہ میں میری رہنمائی کریں۔۔
جواب:بسمہ سبحانہ واضح رہے کہ جغرافیائی فوائد کے پیشِ نظر اور علم ہیئت کے فوائد کے پیش نظر ساری دنیا میں ایک ہی تاریخ ہوتی ہے خواہ وہ انگریزی ہو یا چاند کی تاریخ ہو ۔لہٰذا آپ کے سوال کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔واللہ العالم
سوال:ایک مومنہ پہلے تقلید کے بغیر اعمال بجا لاتی رہی ہے اور نماز میں شھادت ثالثہ بھی پڑھتی رہی ہے لیکن اب وہ مرجع دینی شیخ بشیر حسین نجفی(دام ظلہ ) کی تقلید کر رہی ہے آپ سے سوال یہ ہے کہ اس کے سابقہ اعمال کا کیا حکم ہو گا اور وہ نماز جو شھادت ثالثہ کے ساتھ بجا لاتی رہی ہے اس کا بھی حکم کیا ہو گا؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر شھادت ثالثہ کو نماز کا جزء سمجھتی تھی تو اس کو نمازیں دوبارہ پڑھنی پڑیں گی اور ان کی قضاء کرنا ہو گی۔اور اپنے اعمال کو ہمارے رسالہ عملیہ کی رو سے دیکھیں اگر اعمال اس کے مطابق تھے تو اعمال درست ہیں اور اگر اس کے مطابق نہیں تھے تو اختلافات کے بارے میں ہم سے سوال کریں تا کہ آپ کی رہنمائی کی جا سکے۔واللہ العالم
سوال:کچھ جاہل لوگ مرجع تقلید کی توہین کرتے ہیں حتیٰ کہ ان کو گالیاں بھی دیتے ہیں ان کے لئے کیا حکم ہے،میں بہت بیزار ہوں ایسے لوگوں سے۔
جواب:بسمہ سبحانہ خدا ایسے لوگوں کو ہدایت دے اگر ایسے آدمی نے توبہ نہ کی تو دشمنان اہل بیتؑ کے ساتھ محشور ہو گا کیونکہ معصوم سے روایت ہے اور جو علماء پر رد وبدل کرے گا اس نے آئمہ پر رد و بدل کیا۔والسلام
سوال:کیا قرآن سے تقلید ثابت ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ میرے بیٹے ہر حکم قرآن میں ہمیں نہیں ملتا مثلاً صبح کی دو رکعت قرآن میں واضح نہیں ہے مغرب کی تین رکعات بھی قرآن سے واضح نہیں ہیں۔ رکوع سجدے سے پہلے ہو اور دو سجدے ہوں یہ بھی قرآن سے واضح نہیں ہے آئمہ کے نام بھی قرآن سے واضح نہیں ہیں۔ آپ کا فریضہ ہے بیٹے کہ اپنی تقلید صحیح کرو اور جو مرجع آپ کو تعلیم دے اس پر عمل کرو۔واللہ العالم
سوال:تقلید کے بارے میں کچھ کہتے ہیں کریں کچھ کہتے ہیں نہ کریں؟
جواب:بسمہ سبحانہ جو تقلید نہیں کرتا وہ نماز کیسے پڑھے گا۔ کیا بچپن سے سب لوگ مرد اور عورتیں مجتہد بن سکتے ہیں؟ آپ جس سے نماز سیکھیں گے آپ اس کے مقلد ہیں اور اگر آپ دلیل چاہتے ہیں تو علماء کی ابحاث کا مطالعہ فرمائیں۔ اس میں آپ کو تمام چیزیں ملیں گی۔ والسلام
سوال:اگر کوئی شخص کسی مسئلے پر دو تین مراجع کے فتوے حاصل کرے.اور ان میں سے کسی ایک کے فتوے پر عمل کر کے اپنا مسئلہ حل کرلے تو ایسا کرنا ٹھیک ہے.؟
جواب:بسمہ سبحانہ آپ کے سوال کا مطلب یہ ہے کہ آپ دین کی پابندی نہیں کرنا چاہتے اور خدا اور رسول کے حکم کی تعمیل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں آپ اپنی رغبت کو خدا اور رسول کے حکم پر ترجیح دینا چاہتے ہیں ذرا غور کرو آپ قیامت میں خدا کو کیسے جواب دیں گے اور آئمہؑ کی نافرمانی کر کے انؑ کی شفاعت کو کیسے حاصل کریں گے؟
سوال:مجتہد کی بات کو کسی حد پہ نہ ماننا، اس پہ اصلاح فرمائے گئے؟
جواب:بسمہ سبحانہ مجتہد کہ جس کی آپ صحیح تقلید کرتے ہیں اس کی اطاعت شریعت کے حکم سے ہے جو نہیں مانتا وہ شریعت کا پابند نہیں ہے۔
پچھلا صفحہ
1
2
3
4
5
6
اگلا صفحہ