مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:اذان میں اشھد ان امیر المومنین کی جو ہم گواہی دیتے ہیں کیا احادیث میں یہ ثابت ہے؟ کیونکہ آج میں نے وسائل الشیعہ جلدنمبر 3 کے ابواب اذان میں کچھ احادیث پڑھیں تو ان احادیث میں ایک حدیث تھی کہ جو ہم اذان میں اشھد ان امیر المومنین کا اضافہ کرتے ہیں یہ دیکھاوے کے لیے کرتے ہیں یہ نصیری لوگ جو ہوتے ہیں وہ ایسا کرتے ہیں تو کیا واقعاً یہ ایسا ہی ہے؟ یا امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت تھی کہ جس میں سخت الفاظ میں ممانعت کی گئی تھی کہ اشھد ان محمد رسول اللہ کے بعد اگر کوئی بھی تیسری گواہی اشھد ان امیر المومنین پڑھتا ہے تو وہ حرام کام سر انجام دیتا ہے تو کیا یہ درست ہے اس لحاظ سے دوسری احادیث بھی موجود ہیں۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ کا احادیث کو سمجھنے کے لئے مقام اجتہاد تک پہنچنا ضروری ہے اور اس کے بغیر احادیث کا سمجھنا مشکل بلکہ محال ہے، آپ کا فریضہ ہے کہ آپ مجتہد بن کر ان کو سمجھیں یا کسی مجتہد کے فتاوی پر عمل کریں کہ جو تقلید کے لائق ہو۔ والسلام
سوال:کیا قوم جنات کو بھی ہم انسانوں کی طرح موت آتی ہے ? نظام حیات و موت کے ضمن میں قوم جنّات کے خصوصی امتیازات کیا ہیں .?
جواب:بسمہ سبحانہ خدا نے ان کو وہ طاقتیں دی ہیں جو عام انسانوں کو نہیں دیں وہ جب چاہیں اپنی ظاہری شکلیں بدل سکتے ہیں اور جیسے انسان کی موت و حیات خدا کے ہی اختیار میں ہے ویسے ہی ان کی بھی موت و حیات صرف خدا کے ہی اختیار میں ہے۔ واللہ العالم
سوال:قبلہ، پالنے والے کو عربی میں رب کہتے ہیں، تو کیا ہم اپنے والدین کو رب کہہ سکتے ہیں ؟ جیسا کے ایک دعا میں بھی ہے: کما ربیانی صغیرا
جواب:بسمہ سبحانہ یہ درست ہے لیکن اس کا معنی وہ پرورش ہے کہ جو خدا اپنی طاقت سے کرتا ہے والدین اور دوسروں کے ذریعے کرتا ہے۔ واللہ العالم
سوال:آپ سے پوچھنا تھا کہ انس بن مالک صحابی کا شیعہ منابع میں کیا مقام ہے۔کیا یہ وفادارانِ آل محمد ص میں شامل تھے؟
جواب:بسمہ سبحانہ یہ اہل بیتؑ کا وفادار نہیں تھا اور اس کے کرتوتوں میں سے دو کرتوت قابل ذکر ہیں۔ 1. جب مدینہ میں منافقین کی کثرت ہوگئی تھی اور وہ رسول اسلامؐ کو قتل کرنا چاہتے تھے تو رسول اسلامؐ پہرہ دار رکھنے پر مجبور ہو گئے تھے تو ان پہرداروں میں سے ایک یہ انس بن مالک بھی تھا۔ اسی دوران خدا نے رسول اسلامؐ کو بھنا ہوا پرندہ بھیجا اور رسول اسلامؐ نے دعا کی جو تیرے نزدیک بہت پیارا ہے وہ میرے ساتھ آ کر یہ تناول فرمائے، اس دعا کے بعد امیر المؤمنینؑ آئے تو انس بن مالک نے انہیں اندر داخل نہیں ہونے دیا اور آپؑ واپس چلے گئے، رسول اسلامؐ نے پھر دعا کی تو دوبارہ امیر المؤمنینؑ آئے تو پھر اس نے انؑ کو روک دیا، تیسری مرتبہ پھر رسول اسلامؐ نے دعا کی تو پھر امیر المؤمنینؑ تیسری مرتبہ آئے اور اس نے پھر امیر المؤمنینؑ کو روکا تو امیر المؤمنینؑ نے بلند آواز سے کہا کہ مجھے کیوں بار بار روک رہے ہو میں نے رسول اسلامؐ سے ملنا ہے تو رسول اسلامؐ نے انؑ کی آواز سنی اور انہیں اندر آنے کا کہا جس پر آپؑ اندر تشریف لے گئے تو رسول اسلامؐ نے دیر سے آنے کا سبب پوچھا تو آپؑ نے واضح کیا یہ انس بن مالک مجھے اندر نہیں آنے دے رہا تھا۔ تو رسول اسلامؐ نے اس سے پوچھا کہ تو نے ایسا کیوں کیا تو اس نے سبب بتایا کہ میں نے آپؐ کی دعا سن لی تھی جس پر میں نے سوچا کہ شاید میرا کوئی دوست یا رشتہ دار وغیرہ آ جائے تو آپؐ کی دعا اس کے حق میں ہو جائے گی۔ 2. اس کی دوسری کرتوت یہ تھی کہ یہ امیر المؤمنینؑ کے زمانے میں کوفہ میں تھا ایک میدان میں امیر المؤمنینؑ کے پہلو میں بہت سارے لوگ جمع تھے اور غدیر خم کا تذکرہ ہوا تو امیر المؤمنینؑ نے فرمایا کہ میں ہر اس شخص کو خدا کی قسم دے کر کہتا ہوں کہ جو اس وقت موجود تھا وہ کھڑا ہو کر گواہی دے، ان لوگوں کے سامنے کہ جو اس وقت وہاں موجود نہ تھے، بہت سارے لوگوں نے گواہیاں دیں مگر اس بد بخت انس بن مالک نے گواہی نہیں دی، تو امیر المؤمنینؑ نے فرمایا کہ تم بھی غدیر خم کے موقع پر موجود تھے تو تم نے گواہی کیوں نہیں دی، جس پر اس نے کہا کہ میں بوڑھا ہو گیا ہوں اور وہ واقعہ بھول چکا ہوں تو امیر المومنینؑ نے ہاتھ اٹھائے اور کہا کہ خدایا اگر یہ جھوٹ کہہ رہا ہے تو اس کو ایسے عیب سے معیوب کر جو اس کے عمامے سے پوشیدہ نہ ہو سکے تو فوراً اس کی پیشانی پر برص کا نشان آ گیا جو کہ وہ عمامے سے چھپا نہیں سکتا تھا۔ واللہ العالم
سوال:آیا ایام فاطمیہ کی دو روایات کے مطابق ان کے درمیان کے جو ایام بنتے ہیں ان میں نکاح یا شادی وغیرہ کرنے میں کوئی حرج ہے یا نہیں؟ ان دونوں روایتوں کے درمیان بیس پچیس دنوں کا فاصلہ ہے ان بیس سے پچیس دنوں میں کیا حکم ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ آپ ان ایام فاطمیہ کے علاوہ نکاح یا رخصتی وغیرہ کر سکتے ہیں بشرطیکہ قمر در عقرب اور کوئی نحس دن اس دن نہ ہو۔ واللہ العالم
سوال:ہماری جرمنی میں ایک مذہبی و ماتمی تنظیم ہیں۔ ایک اہم مسئلے میں آپ کی رہنمائی درکار ہے۔ ایام عزاء اور اس کے علاوہ بھی ہماری تنظیم اپنے انتظامی اخراجات اور مجالس و محافل کے اخراجات کےلئے مومنین و مومنات سے چندہ کرتی ہے ۔بعض لوگ یہ چندہ امام بارگاہ کا کہہ کر دیتے ہیں اور بعض نیاز امام حسین علیہ السلام کہہ کر دیتے ہیں، اسی طرح علم مولا عباس علیہ السلام اور دوسری شبیہات پہ نیاز چڑھاتے ہیں کیا ہماری انجمن تنظیم یہ تمام رقم اپنی صوابدید پہ امام بارگاہ کے اخراجات اور مجالس و محافل کے اوپر خرچ کر سکتے ہیں؟ یا جو رقم ہمیں نیاز امام حسین علیہ السلام کی مد میں ملتی ہے اور جو دوسرے تبرکات مثلا علم جھولا وغیرہ کی مد میں ملتے ہیں اسے خاص کر اسی مخصوص مد میں استعمال کیا جائے یا امام بارگاہ کے دوسرے اخراجات مثلا کرایہ، مرمت و دیگر اخراجات پہ بھی اس رقم کو استعمال کیا جا سکتا ہے؟ برائے مہربانی آپ ہماری رہنمائی فرمائیں تاکہ ہم اس رقم کو کہیں غلط استعمال کر کے کسی غلطی یا گناہ کے مرتکب نہ ہوں۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ کے لئے بہتر ہے کہ آپ وہاں لکھ کر رکھ دیں کہ ہم جو آنے والی رقم ہے اس کو فلاں فلاں جگہوں پر صرف کرتے ہیں تاکہ جو دینے آئے اسے اس کی معلومات ہوں۔ واللہ العالم
سوال:حضرت حر کو حُر علیہ السلام کہا جاسکتا ھے یہ تو بعد میں لشکر امامؑ سے ملے نیز اس پر تھوڑی تفصیل درکار ھے؟
جواب:بسمہ سبحانہ ہم بھی حضرت حرؑ کو ان کے نیک ہونے، امام حسینؑ کے ساتھیوں میں شمار ہونے اور شہید ہونے کی وجہ سے ہی علیہ السلام کہتے ہیں۔ واللہ العالم
سوال:ایام عزاء میں خوشبو اور عطر وغیرہ لگانے کا کیا حکم ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ وہ الکوحل کہ جو نشہ آور نہیں ہے اور اس قسم کے الکوحل کو خوشبو اور عطر یا باڈی سپرے میں استعمال میں لایا گیا ہے اور ایسے خوشبو اور عطر اور باڈی سپرے کو استعمال کئے بغیر اگر مؤمنین عزاداری نہیں کر سکتے تو ان کا استعمال کرنا جائز ہے۔ واللہ العالم
سوال:بعض افراد سے سنا ہے کہ جمعرات کے دن اپنے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے ناخن کاٹنے شروع کرنے چاہیں اور ترتیب کے ساتھ دائیں ہاتھ کے انٖگوٹھے اور پھر بائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے شروع کر کے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی تک ترتیب وار کاٹنے چائییں اور جمعرات کے دن ایک آخری ناخن یعنی بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی کا چھوڑ دینا چاہیے جو کہ جمعہ کے دن کاٹنا چاہیے۔ آیا یہ عمل مستحب ہے یا پھر اسی عمل کو مکمل طور پر یعنی دس کے دس ہاتھ کے ناخنوں کو جمعہ کے دن کاٹنا مستحب ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب:بسمہ سبحانہ یہ عمل دونوں طریقوں سے مستحب ہے۔ واللہ العالم
سوال:کچھ عرصہ پہلےقبلہ سے میں نے پرفیوم کے استعمال کے بارے پوچھا تھا اور منع کیا گیا تھا۔ کیا اب اس نئے فتویٰ پہ عمل کریں گے؟ والسلام
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کو یقین ہے، یقین ہے، یقین ہے کہ اس میں نشہ آور الکوحل یا کوئی بھی نجس چیز نہیں ہے تو یہ پاک ہے۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
7
8
9
10
11
12
13
14
اگلا صفحہ