مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:اگر کوئی شخص دوسرے شخص سے تیسرے آدمی کے بارے میں پوچھے کہ جس تیسرے آدمی کو وہ اپنے کاروبار میں شریک کرنا چاہتا ہے تو نصیحت کے عنوان کے اس شخص کے عیوب کو بیان کرنا جائز ہے؟
جواب:ان عیوب کاذکر کرنا جائز ہے یہ نصیحت کے عنوان میں آئے گا اور دوسرا یہ ہر مؤمن کو دوسرے مؤمن پر حق ہے۔ واللہ العالم
سوال:اگر کوئی شخص کسی سے پوچھے کہ آپ فلاں شخص کو جانتے ہیں میں اپنی بیٹی کی شادی اس سے کرنا چاہتا ہوں اور وہ شخص اس کے عیب اس کو بتا دے تو یہ غیبت حرام ہے یا نہیں ؟
جواب:یہ غیبت جائز ہے۔واللہ العالم
سوال:کیا استاد شاگرد کے عیب شاگرد کے ولی ، سکو ل یا مدرسہ کی کمیٹی کو بتا سکتا ہے؟
جواب:یہ غیبت جائز ہے اور ان موارد میں سے ہے کہ جہاں غیبت جائز ہے ۔واللہ العالم
سوال:اگر کوئی شخص کوئی لباس پہنتا ہے اور وہ اس کےجسم پر برا لگتا ہے تو کیا اس کا ذکر کرنا غیبت ہے یا نہیں؟
جواب:یہ غیبت نہیں ہے لیکن اگر اس کےلئے اذیت کا سبب ہے یا اس کے نقص کو بیان کرنا مقصود ہو تو پھر حرام ہے۔ واللہ العالم
سوال:استغفار اور توبہ میں کیا فرق ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ توبہ کے معنی ہے کہ جب انسان کوئی گناہ کرتا ہے تو (العیاذ باللہ) وہ اللہ سے منہ موڑ لیتا ہے گویا وہ اپنے کرکٹر اور کردار سے خدا کی بلندگی اور بندگی سے منحرف ہو گیا ہے اور توبہ کرنے سے خدا کی طرف پلٹ آتا ہے۔ توبہ خدا کی بندگی، اطاعت اور عظمت کی آغوش میں پلٹنا ہے اور کیونکہ گناہ سے انسان کا نفس گندا ہو گیا ہوتا ہے اور وہ اس گناہ سے عقوبت کا مستحق ہو گیا ہے اور خدا سے استغفر یعنی اس گناہ کی معافی مانگنے کی خواہش کرتا ہے اور معافی کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ خدا اس پر دنیا و آخرت میں عذاب نازل نہ کرے۔ واللہ العالم
سوال:کیا ظالم انسان کی معافی ہو سکتی ہے؟ اگر وہ بندوں سے معافی نہ مانگے تو کیا اس کی معافی ہو سکتی ہے اگر اللہ سے سچے دل سے توبہ کر لے؟
جواب:بسمہ سبحانہ جس پر ظلم کیا ہے اس سے معافی مانگنا ضروری ہے اگر اس سے کسی طرح بھی معافی مانگناممکن نہ ہو تو خدا سے عہد کرے جب بھی معافی مانگنا ممکن ہو گا معافی مانگے گا اور آپ ہفتہ کے سات دنوں کی جو دعائیں مفاتیح الجنان میں موجود ہیں ان میں سے پیر کے دن کی دعا ہر پیر کو پڑھیں اور کچھ ایسے نیک اعمال انسان اس کے لئے کرے جس پر ظلم کیا ہے اور ان نیک اعمال کو اس کے لیے جمع کرے جس پر ظلم کیا ہے تاکہ قیامت کے دن انسان جس کی غیبت کی ہے یا کسی پر کوئی اور ظلم کیا ہے کو یہ نیک اعمال پیش کرے تاکہ وہ اس کے گناہ معاف کرے خدا ہم سب کو متقی بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ واللہ العالم
سوال:جب انسان پر موت واقع ہونے کی نشانیاں واضح ہو جاتی ہیں تو اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہو جاتا ہے۔ آج کے دور میں بیماریوں یا دیگر وجوہات وغیرہ پر ڈاکٹر کہتے ہیں کہ مریض اب تین چار دن زندہ رہے گا یا دو ماہ یا سال تک زندہ رہے گا۔ ایسی حالات میں توبہ درست ہے یا نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ قرآن کی واضح آیت ہے کہ جب موت کے آثار نمودار ہو جاتے ہیں تو توبہ کا دروازہ بند ہو جاتا ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ استغفر نہ کریں بلکہ لوگوں سے خواہش کریں کہ وہ اس انسان کے لئے استغفر کریں اور آئمہؑ سے شفاعت کی درخواست کرے۔ واللہ العالم
سوال:کیا موت کے آثار ظاہر ہونے پر انسان کی توبہ قبول نہیں ہوتی؟ اور کیا 40 برس کے بعد انسان کی توبہ ٹھیک ہے یا پھر وہ بھی قبول نہیں ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ جب انسان پر موت کے واقع ہونے کی نشانیاں واضح ہو جاتی ہیں تو اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہو جاتا ہے جیسا کہ قرآن کی صاف آیت کا حکم ہے اور اگر انسان کو عمر کے کسی بھی حصے میں خدا ہدایت دے تو انسان توبہ کرے تو یہ درست ہے۔ واللہ العالم
سوال:اللہ تعالی جب ہر گناہ کو بخش سکتا ہے تو شرک کو معاف کیوں نہیں کرے گا؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر انسان شرک کی حالت میں ہی مر جائے تو اللہ تعالیٰ معاف نہیں کرے گا اور چونکہ اس نے توبہ نہیں کی تھی اور اگر شرک سے سچی توبہ کرلے تو خداوندعالم اس کو معاف کرے گا جیسا کہ حضرت ابوذرؓ کو معاف فرمایا تھا۔ واللہ العالم
سوال: اگر کسی بندے کی قسمت بری ہو تو کس چیز سے اللہ کو راضی کر سکتے ہیں کہ اس کی قسمت اچھی ہو جائے؟
جواب:بسمہ سبحانہ میری نصیحت یہ ہے کہ آپ متقی بنیں اور متقی بننے کا پہلا قدم یہ ہے کہ ہر روز سونے سے پہلے محاسبہ کرو صبح سے لے کر اب تک جو اعمال و حرکات سر زد ہوئی ہیں ان کا جائزہ لو، اگر کسی نیکی کی توفیق ہوئی ہے تو خدا کا شکر ادا کرو کہ اس نے اس نیکی کی توفیق عطا فرمائی ہے اور اگر کوئی خدا کی معصیت یا گناہ سرزد ہوا ہے تو سونے سے پہلے ندامت کے ساتھ روئے۔ امامؑ اور خدا سے اس کی معافی مانگے اور اگر کسی مومن سے زیادتی کی ہے تو سونے سے پہلے اس سے معافی مانگو ورنہ قیامت کے دن اگر وہ مومن معاف نہیں کرے گا تو اس سے چھٹکارا بہت مشکل ہو گا اور وہ معاف نہیں کرے گا جب تک کہ آپ سے آپ کی نیکیاں نہ لے لے۔ اور خدا کی رحمت سے نا امید ہونا بھی بہت بڑا گناہ ہے۔ والسلام
پچھلا صفحہ
5
6
7
8
9
10
11
12
اگلا صفحہ