مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:عاشوراء کے دن کچھ افراد اپنے پاؤں سے جوتیاں اتار دیتے ہیں کیا ایسا کیا جاسکتا ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر اس عمل سے امام حسینؑ کے غم بجا لانے میں حصہ ڈالنا مقصود ہو تو ایسا کرنا باعث ثواب ہے۔ واللہ العالم
سوال:مصائب کی حقیقت پر توجہ ہونی چاہیئے یا نہیں، یا پھر کسی طرح کے خود ساختہ مصائب بنائے جاسکتے ہیں؟ حال ہی میں ایک اینیمیشن وڈیو رلیز ہوئی جس میں امام حسین علیہ السلام کے روضہ پر تیر اور پتھر برسائے جا رہے ہیں اور بی بی سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے کہ 'میں کتنے تیر نکالوں کے تجھ کو چین ملے' ۔ اس طرح کی تصاویر اور ویڈیوز بنانا کیسا ہوگا جو ہمارے ہی خلاف استعمال ہوں کہ شیعہ حضرات خود ساختہ مصائب بناتے ہیں یا یہ کہ شیعہ خود ہی امام حسین علیہ السلام کے روضہ پر تیر و پتھر برسا رہے ہیں؟ ۔۔۔ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں!
جواب:بسمہ سبحانہ اس کو آپ اگر خیالی قصہ تصور کریں اور اس سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں تو درست ہے کیونکہ معصومینؑ کے صحیح واقعات کو فلموں کی صورت میں ڈھالنا محال ہے۔ واللہ العالم
سوال:آج کل کے حوالے سے کچھ ذاکرین مجلس پڑھنے کی منہ مانگی رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور اگر کوئی نہ دے سکتا ہو تو دھتکار دیا جاتا ہے یا اس طرح سے منع کیا جاتا ہے کہ ہم کو کہیں اور پڑھنا ہے۔؟کیا مجلس پڑھنےکے پیسے لینا جائز ہے؟ مہربانی کر کے رہنمائی فرما دیجئے۔
جواب:بسمہ سبحانہ اس مسئلے کی چند صورتیں ہیں ۔ ۱۔ مجلس پڑھنے والا اس خاطر پیسے طلب کرے کہ سننے والوں کی نظر میں اس کی اہمیت واضح ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ مجلس اور وعظ ونصیحت سننے کےلئے آئیں اور وہ خطیب زیادہ سے زیادہ لوگوں کو علمی اور دینی فائدہ پہنچا سکے اور لوگوں کو بھی اس سے اس قسم کا فائدہ حاصل کرنے کا موقع میسر آئے پس اگر اس کی اس طرح کی نیت ہو تو اس صورت میں اس کے لئے پیسے لینا جائز اور مباح ہیں۔ ۲۔ مجلس پڑھنے والا ''اپنے مجلس پڑھنے کے عمل'' کو ایسا کام یا فعل قرار دے کہ جس کےلئے پیسا دیا جاتا ہے جس طرح سے ہر مباح کام کے لئے اجیر یا مزدور لایا جاتا ہے اور اس کو اس کام کے بدلے طے شدہ پیسے دیے جاتے ہیں مثلا مسجد کی تعمیر ، کسی روضہ کی تعمیر وغیرہ کےلئے کسی کو اجیر بنانا دوسرے الفاظ میں اگر مجلس پڑھنے والا اپنے آپ کو اجیر قرار دے مجلس پڑھنے کے عمل کو وہ اپنا کام قرار دے کہ جس کےلئے وہ اجیر ہے اور اس کے بدلے پیسوں کو اجرت قرار دے تو ایسی صورت میں بھی اس کےلئے پیسے طلب کرنا مباح ہے لیکن ایسی صورت میں مجلس پڑھنے والا ان پیسوں کے علاوہ ثواب کا مستحق نہیں۔ ہاں البتہ وہ اگر اس مجلس کے علاوہ کوئی ایسا کام بھی کرتا ہے کہ جو اھلبیت علیھم السلام کی خدمت شمارہوتی ہے تو اسے اس زائد عمل کا ثواب ملے گا۔ ۳۔ نعوذ باللہ اگر کوئی شخص سانحہ کربلا اور امام حسین علیہ السلام اور باقی معصومین علیھم السلام کے بارے میں مجلس پڑھنے کو شہرت اور لوگوں کے دلوں میں ہیبت وغیرہ کےلئے وسیلہ قرار دے تو یہ عمل حرام ہے اور جو اجرت اور پیسے وہ لیتا ہے وہ محل اشکال اور مشکوک ہیں اور احوط یہ ہے کہ ان پیسوں کا استعمال جائز نہیں۔ چاہے لوگ اسے اہلبیت علیھم السلام کا مخلص ہی سمجھتے ہوں اور وہ بھی لوگوں کو اہلبیت علیھم السلام کی طرف دعوت دیتا ہو۔ واللہ العالم
سوال:قمہ زنی عاشور کے دن کیا جائز ہے اورکیا یہ عمل ولی فقیہ آیت اللہ خامنہ ای کے حکم کی مخالفت نہیں ہے جناب عالی بعض حضرات کا کہنا ہے کہ زنجیر زنی سے بھی اگر جسم سے خون نکلے تو وہ بھی قمہ زنی میں شامل ہے امید ہے اور یہ عمل حرام ہے جناب عالی کی اس بابت کیا رائے ہے امید ہے اپ ضرور جواب سے نوازینگے
جواب:بسمہ سبحانہ ماتم کرنا اس لئے ہو کہ حضرت سید الشہداء امام حسینؑ کی مظلومیت کا پرچار ہو تو فقط جائز ہی نہیں بلکہ یہ عمل باعث ثواب و اجر عظیم بھی ہے۔ لیکن اگر ماتم کرنے سے پہلے آپ کو ایسا کرنے سے موت کے واقع ہونے یا کسی عضو کے معطل ہونے کا اطمینان ہو تو جائز نہیں ہے۔ اور اسی طرح ایسی جگہ کہ جہاں پر لوگ اپنی جہالت کے سبب ایسا کرنے سے اسلام سے دور ہوں اور متنفر ہوں تو صرف اسی جگہ پر جائز نہیں ہے۔واللہ العالم
سوال:لوگ کربلا میں کیوں بیمار ہو جاتے ہیں، میں پہلے بھی اربعین پہ بیمار ہو چکا ہوں
جواب:بسمہ سبحانہ بیماریوں کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں ثواب کی زیادتی، گناہ کی بخشش اور انسان کی کسی اپنی غلطی مثلاً سردی یا گرمی یا بے احتیاطی سے بھی انسان بیمار ہو جاتا ہے۔ خدا سے انسان کو ہمیشہ توبہ اور مغفرت طلب کرنی چاہیے تاکہ ہر بیماری اس کے لئے مفید ثابت ہو۔ واللہ العالم
سوال:مولا حسینؑ کے غم میں آنسو بہانے کا کیا ثواب ہے، مولا کی محبت میں زنجیر مارنے کا کیا ثواب ہے قرآن کی روشنی میں جواب دیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ ماتم کرنا اس لئے ہو کہ حضرت سید الشہداء امام حسینؑ کی مظلومیت کا پرچار ہو تو فقط جائز ہی نہیں بلکہ یہ عمل باعث ثواب و اجر عظیم بھی ہے۔ لیکن اگر ماتم کرنے سے پہلے آپ کو ایسا کرنے سے موت کے واقع ہونے یا کسی عضو کے معطل ہونے کا اطمینان ہو تو جائز نہیں ہے۔ اور اسی طرح ایسی جگہ کہ جہاں پر لوگ اپنی جہالت کے سبب ایسا کرنے سے اسلام سے دور ہوں اور متنفر ہوں تو صرف اسی جگہ پر جائز نہیں ہے۔واللہ العالم امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: اے ابن شبیب اگر تم نے امام حسین علیہ السلام پر گریہ کیا یہاں تک کہ تمہارے آنسو تمہارے رخساروں پر جاری ہوگئے تو اﷲ تعالیٰ تمہارے سب گناہوں کو بخش دے گا ۔چاہے وہ چھوٹے ہوں یا بڑے، تھوڑے ہوں یا زیادہ۔ (بحارالانوار جلد 44 صفحہ 286، امالی شیخ صدوقؒ مجلس 27 صفحہ 129) اور ظاہر ہے کہ خدا صرف متقیوں کے اعمال کو قبول کرتا ہے جیسا کہ قرآن میں ارشاد ہوا ہے لہٰذا جو امام حسینؑ کے غم میں روتا ہے اسے اس رونے کی قبولیت کے لئے اس کا متقی بننا ضروری ہے۔ واللہ العالم
سوال:حضرت آیت اللہ العظمی کی اس گفتگو میں بیان کردہ روایت کہ امام علیہ السلام نے سر زخمی کیا کا مکمل حوالہ اور سند درکار ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ اس روایات کو ہمارے بہت بڑے محدث نوری علیہ الرحمۃ نے تحریر فرمایا ہے۔ والسلام
سوال:کیا خواتین کا قمہ زنی کرنا جائز ہے جیسا کہ بعض علاقوں میں اسکا آغاز ہوچکا ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ جائز ہے بشرطیکہ پردہ کی مکمل پابندی کی جائے اور شوہر بھی راضی ہو۔ واللہ العالم
سوال:کارگل میں روزے عاشورا کو زنجیر زنی کرتے وقت ایک جوان لڑکا فوت ہو گیا. کیا ایسا کرنا جایزہے؟ رہنمائی فرمائیے. التماس دعا.
جواب:بسمہ سبحانہ کیا آپ یہ بات شرعی قسم کھا کے کہ سکتے ہیں یا کوئی ثبوت دے سکتے ہیں یا آپ جھوٹ بول رہے ہیں واضح رہے کہ دنیا میں ہزاروں کی تعداد میں ایکسیڈنٹ / حادثات کی صورت میں ہر سال لوگ مرتے ہیں خواہ وہ ہوائی جہاز، گاڑی، ٹرین، موٹر سائیکل یا سائیکل وغیرہ کے ذریعے ہوں اور ان ایکسیڈنٹ / حادثات کے باوجود ان سب مذکورہ چیزوں کے ذریعے ٹریفک سے فائدہ اٹھانا جائز ہے حرام نہیں ہے اسی طرح زنجیر زنی ،قمہ زنی ،دستی ماتم کرنا جائز ہے اور حرام نہیں ہے۔ البتہ اگر کسی کو زنجیر زنی، قمہ زنی کرنے سے پہلے اس بات کا یقین ہو کہ اس کی موت واقع ہو جائے گی تو صرف اسی کے لیے زنجیر زنی و قمہ زنی کرنا جائز نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:میں زنجیرزنی کرتا ہوں میری والدہ مُحترم اس فعل سے ناخوش ہیں وہ اجازت نہیں دیتی لیکن میرے والد محترم خوش ہیں اور اجازت دیتے ہیں اور وہ خود بھی کرتے ہیں لحاظہ مجھے کس کی بات کو ترجیح دینی چاہیئے والدہ یا والد کی ۔والسلام
جواب:بسمہ سبحانہ آپ زنجیر زنی کرتے رہیں جبتک کہ آپ کو اس سے محبت ہے اور اپنی والدہ کے ہاتھ اور پاؤں چومیں اور ان سے یہ پوچھیں کہ اگر آپ کربلا میں ہوتیں تو اپنے بیٹوں کو امام حسینؑ پر قربان کرواتیں یا نہیں تو آپ ان ماؤں کے ساتھ کیسے محشور ہوں گی کہ جنہوں نے امام حسینؑ کی راہ میں اپنے بیٹوں کی گردنیں قربان کی تھیں اور آپ اپنے بیٹے کے چند قطرے خون کے نہیں دیکھ سکتیں آیا محبت حسینؑ کا تقاضہ یہی ہے اور جناب زہراءؑ کو آپ کیا منہ دکھائیں گی۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
2
3
4
5
6
7
8
اگلا صفحہ