مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:اگر کوئی بینک ملازم اپنے کسٹمر کو سہولت دینے کے لئے ان کو بینک کے باہر سے کرنسی تبدیل کرنے والے سے کرنسی تبدیل کروا کر دیتے ہیں تو کیا وہ اس اضافی سروس پر اپنے پیسے رکھ سکتا ہے کسٹمر کو بغیر بتائے اور کسٹمر کو یہ بتائیں کہ ہمیں فلاں ریٹ مل رہا ہے جبکہ اصل ریٹ کچھ اور ہو؟
جواب:بسمہ سبحانہ جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے اور خیانت بھی جائز نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:جس کا حافظہ کمزور ہو وہ کیا کرے جس سے اس کا حافظہ قوی ہو جائے اس کا طریقہ تو بتائیں۔
جواب:بسمہ سبحانہ سب سے پہلے جھوٹ بولنے سے اجتناب کریں یعنی بچوں کے ساتھ بھی اور چاہے مذاق کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو، جھوٹ بولنے سے خواہ مذاق کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو اس سے حافظہ تباہ ہو جاتا ہے اور رطوبت والی چیزیں کم کھایا کریں جس کو وہاں کے حکیموں کی اصطلاح میں بادی چیزیں کہتے ہیں اور قرآن کی کثرت سے تلاوت کرنے سے حافظہ قوی ہوتا ہے۔ والسلام
سوال:جھوٹ کن صورتوں میں بولنا جائز ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ جھوٹ بولنا کسی مومن کی جان، عزت اور ناموس کی حفاظت کرنے کے لئے ہو تو بولا جا سکتا ہے ورنہ جھوٹ بہت بڑا گناہ ہے اور جو بغیر توبہ کئے مر جائے گا تو اس کو جہنم میں ڈالا جائے گا اور خدا نے جھوٹ بولنے والوں پر لعنت کی ہے اور جھوٹ بولنے والے کو خدا نے اپنی رحمت سے محروم کیا ہے۔ واللہ العالم
سوال:حکومت اگر کسی گاؤں میں سڑک بنارہی ہو اور اسی سڑک میں کسی کی شخصی زمین آ رہی ہو اور اس پر درخت لگے ہوئے ہوں اور ان کو کاٹا جائے اورگورنمنٹ سے اس کا معاوضہ ملتا ہو تو اگر کوئی اس میں کوشش کر کے مثلاً 20 درخت سے بڑها کر 25 درخت لکھوائے تو کیا اس صورت میں گورنمنٹ سے معاوضہ لے سکتا ہے؟ کیونکہ حکومت اصل قیمت سے بہت کم پیسے دیتى ہے مثلا اگر اس درخت کو حکومت کی بجائے عوام کو بیچا جائے تو دگنی قیمت ملتى ہے اور مالک کو خسارہ نہیں ہوتا جبکہ حکومت خریدے تو مالک کو خسارہ ہوتا ہے تو اس میں کیا حکم ہے؟ شرعی حکم کیا ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ آپ کے لئے جھوٹ بولنا حرام ہے۔ واللہ العالم
سوال:ایک زرگر (سونار) کے پاس اگر کوئی کام کرتا ہوں اور اس کو غلط ناپ تول کرنا پڑتا ہو یا جو وہ مالک کہے وہی کرنا پڑتا ہو یعنی جھوٹ بول کر چیز دینا یا چیز کے زیادہ پیسے وصول کرنا وغیرہ وغیرہ تو اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
جواب:بسمہ سبحانہ یہ سب کام جائز نہیں ہیں۔ واللہ العالم
سوال:آج کل ذاکرین اور خطباء ممبر پر آ کر گمراہ کن مواد پیش کر رہے ہیں، پوچھنا یہ چاہتے ہیں کہ اگر ہمیں یہ یقین ہو کہ ہم مجلس میں جا کر انہیں نہیں روک سکتے ہیں، تو کیا ہمارا فریضہ نہیں ہے کہ نیکی کی ہدایت اور برائی سے روکنا؟ کیا ہمارا ایسی مجالس میں جا کر بیٹھنا باعث ثواب ہے یا گناہ؟ یا ایسے واعظین کے خطاب میں جانا ترک کر دیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کو یقین ہےکہ مجلس پڑھنے والا جھوٹ بول رہا ہے اور آپ اس کو ہدایت بھی نہیں کر سکتے تو آپ ایسی مجلس میں نہ جائیں۔ والسلام
سوال:اگر کسی بندے کو جھوٹ کے ساتھ اور دھوکہ کے ساتھ کچھ کہا ہو تو اگر بندے سے معافی مانگنا مشکل ہو تو کیا اللہ سے معافی مانگنے پر معافی ہو سکتی ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ جس کو دھوکہ دیا ہے اس سے معافی مانگنا ضروری ہے اگر اس سے کسی طرح بھی معافی مانگناممکن نہ ہو تو خدا سے عہد کرے جب بھی معافی مانگنا ممکن ہو گا معافی مانگے گا اور آپ ہفتہ کے سات دنوں کی جو دعائیں مفاتیح الجنان میں موجود ہیں ان میں سے پیر کے دن کی دعا ہر پیر کو پڑھیں اور کچھ ایسے نیک اعمال انسان اس کے لئے کرے جس کو دھوکہ دیا ہے اور ان نیک اعمال کو اس کے لیے جمع کرے جس کو دھوکہ دیا ہے تاکہ قیامت کے دن انسان جس کو دھوکہ دیا تھا اس کو یہ نیک اعمال پیش کرے تاکہ وہ اس کے گناہ معاف کرے۔ اور واضح رہے دھوکہ دینے کے دو گناہ ہیں: (۱) خدا کے حکم کی نافرمانی ہے۔ (۲) جس کو دھوکہ دیا ہے اس پر ظلم کیا ہے۔ خدا ہم سب کو متقی بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ واللہ العالم
سوال:اگر جھوٹ بول کر کسی سے معافی مانگی جائے لیکن اس جھوٹ میں کسی کا نقصان نہ ہو تو جائز ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کے جھوٹ بولنے سے کسی کا حق ضائع ہوا ہے تو جس کا حق ضائع ہوا ہے اس سے معافی مانگو اور اگر کسی کا حق ضائع نہیں ہوا تو خدا سے رو رو کر معافی مانگو اور خدا سے معافی مانگنا ہر صورت میں ضروری ہے، چاہیے جھوٹ سے کسی کا حق ضائع ہوا ہو یا حق ضائع نہ ہوا ہو۔ واللہ العالم
سوال:اگر کوئی کسی سے جھوٹ بولے تو اللہ سے معافی مانگنی چاہیے یا بندے سے معافی مانگنا ضروری ہے ؟ اور اگر انجانے میں جھوٹ بول دیا جائے سچ کا نہ پتہ ہو پھر؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کے جھوٹ بولنے سے کسی کا حق ضائع ہوا ہے تو جس کا حق ضائع ہوا ہے اس سے معافی مانگو اور اگر کسی کا حق ضائع نہیں ہوا تو خدا سے رو رو کر معافی مانگو اور خدا سے معافی مانگنا ہر صورت میں ضروری ہے، چاہیے جھوٹ سے کسی کا حق ضائع ہوا ہو یا حق ضائع نہ ہوا ہو۔ واللہ العالم
سوال:حضرت امام علی ؑ کی جھوٹی قسم کھانے کا کیا کفارہ ہے؟ اور کفارہ کی بغیر معاف ہو سکتی ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ ایسا شخص توبہ کرے اور خدا سے معافی مانگے اور جس معصومؑ کی جھوٹی قسم اٹھائی ہے ان سے معافی مانگے اور جھوٹی قسم سے جس مومن کا حق ضائع کیا ہے اس سے بھی معافی مانگے۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
1
2
3
4
5
6
7
8
اگلا صفحہ