مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:کیا عالم دین کے ہاتھ کو چوما جا سکتا ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ عالم دین کا ہاتھ چومنا جائز ہے بلکہ جہاں پر نہ چومنا عالم دین کی بے حرمتی سمجھی جائے وہاں چومنا لازم ہے۔ واللہ العالم
سوال:جس پر قرض ہو اور وہ اپنا قرض اتار رہا ہو ابھی تک قرض ادا نہیں ہوا اس پر آیا سالانہ خمس ہے ؟
جواب:بسمہ سبحانہ خمس سال کی مقررہ تاریخ پر واجب ہوتا ہے اور جس پر قرض ہے اگر وہ مقررہ تاریخ تک جو رقم قرض دینے والے کو دے دے گا صرف اس کا خمس واجب نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:ہم امام ؑکا حصہ اپنی مرضی سے تقسیم کر سکتے ہیں ؟ یعنی امام باگاہ میں دے سکتے ہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ آپ ہمیں لکھیں کہ امامؑ کا کتنا حصہ ہے ہم مصلحت کے مطابق آپ کو اجازت دیں گے اور اگر آپ نے ہماری اجازت کے بغیر استعمال کیا تو یہ جائز نہیں ہو گا اور آپ کو دوبارہ خمس ادا کرنا ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:سلام علیکم! آغا میری والدہ کینسر کی وجہ سے انتقال فرما گئی ہیں۔ آغا آپ سے معلوم کرنا تھا ان کے جو پیسے بچے ہوئے ان کا کیسے استعمال کریں؟ بیماری کی شدت کی وجہ سے ان کے 2 سال کے روزے اور نمازیں رہ گئی تھیں کیا اب روزے کی قضا کروانی ہے یا صدقہ وغیرہ دے دیں روزوں کا۔اور دوسری بات یہ ہے کہ ان کے بچے ہوئے پیسوں پے خمس ادا کرنا ہے یا نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کی والدہ خمس کی پابندی نہیں کرتی تھیں تو پہلے خمس نکالیں گے اور خمس ہمارے اس وکیل کو دیں جو آپ کو مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمی الحاج حافظ شیخ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف کے مرکزی دفتر نجف اشرف سے مرجع عالی قدر کے دستخط اور مہر شدہ رسید دے اور اگر آپ کو رسید نہیں ملے گی تو آپ کو خمس دوبارہ نکالنا ہو گا۔ اور آپ کی والدہ کے وہ روزے جو بیماری کی حالت میں چھوٹے تھے ان کی قضاء واجب نہیں ہے بلکہ صرف آپ اس کا فدیہ دیں گے اور سارے ماہ کا فدیہ ساڑھے بائیس کلو آٹا یا چاول یا کشمش یا کجھور غریبوں میں دینا ہو گی باقی مال ورثاء کا ہو گا اور جو مال آپ کو میراث میں سے ملے گا آپ کو بھی اس کا خمس ادا کرنا ہو گا اگر آپ کی والدہ خمس کی پابند تھیں تو جو مال آپ کو وراثت سے ملے گا اس پر خمس نہیں ہو گا۔ آپ میں سے جو بھی مرحومہ کی نمازیں ادا کر سکے وہ نمازیں ادا کرے اور نمازوں پر کوئی مالی کفارہ نہیں ہے۔ واللہ العالم
سوال:آغا میری خمس کی تاریخ یکم ستمبر ہے تو میں خمس کی تاریخ کا اتنظار کرو اور جو رقم بچ جائے اس پر خمس دوں یا اب فوراً سارے انعام پہ خمس نکالوں؟
جواب:بسمہ سبحانہ خمس کی تاریخ پر آپ کے انعام سے جو رقم بچ جائے گی اس کا خمس نکالنا ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:آغا میرے تین سوال ہیں، آج جتنے طلبہ مدارس میں علم حاصل کررہے ہیں کیا وہ خمس ادا کرتے ہیں۔ یا پھر ان پر خمس معاف ہے۔ اگر معاف ہے تو کس شرط کی بنیاد پر معاف ہے؟ دوسرا یہ کہ کیا مجتھد اور نائب امام پر خمس معاف ہے یا ان پر بھی واجب ہے۔ اگر معاف ہے تو کس بنیاد پر معاف ہے؟ تیسری بات یہ کہ آج کل لوگ خمس نکال کر یہ کہتے ہیں کہ ہمارا مال پاک ہوگیا۔ جبکہ اکثر لوگوں کا مال حرام طریقے سے کمایا ہوا ہوتا ہے۔ اور وہ خمس کی رقم کسی نہ کسی کے استعمال میں آجاتی ہے۔ کیا وہ حرام کا کمایا ہوا مال جس سے خمس دیا گیا وہ جب کسی کے پیٹ میں جائے گا تو کیا وہ حرام فعل سے بچ سکے گا۔ والسلام۔
جواب:بسمہ سبحانہ 1. خمس سب پر واجب ہے کوئی بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ 2. جس کا حلال مال حرام مال میں مخلوط ہو گیا ہو اس کا فریضہ ہے کہ جس سے حرام مال حاصل کیا ہے اس کو وہ مال واپس کرے اگر پتہ نہ ہو تو جتنا مال غصبی ہے اس کو حاکم شرعی تک پہنچاؤ۔ اگر صاحب مال کا بھی نہ پتہ ہو اور نہ ہی مال کی مقدار معلوم نہ ہو تو اس صورت میں خمس نکالیں جو حرام مال حلال میں مخلوط ہو گیا ہے اور پھر اپنے پاک مال کا دوسری دفعہ خمس ادا کریں۔ واللہ العالم
سوال:ٓآج سے تقریباً پچیس سال پہلے ہمارے ماموں نے ہمارے پیسوں سے ادھر بھکر کی جانب ہمارے لیےپانچ مرلے کا پلاٹ پینتیس ہزار روپے کا خرید تھا جو اب تقریباً تیرہ لاکھ روپے کا فروخت ہو رہا ہے تو کیا تیرہ لاکھ جو ہمیں اس پلاٹ کے ملیں گے اس رقم سے کیا ہم پہ حج واجب ہوتا ہے یا نہیں؟ جواب دیں مہربانی، میں انتظار میں ہوں۔
جواب:بسمہ سبحانہ آپ تیرہ لاکھ سے پہلے خمس نکالیں گے اور آپ پر حج بھی واجب ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:ٓغا انعام پر خمس سال گزرنے کے بعد دینا ہے یا انعام نکلنے کے فوراً بعد۔
جواب:بسمہ سبحانہ اگر آپ کی خمس کی تاریخ ہے تو جو رقم انعام میں سے اس تاریخ کے آنے پر بچے گی اس کا خمس دینا ہو گا اور اگر آپ کی خمس کی تاریخ نہیں ہے تو فوراً خمس نکالنا ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:تحفے کے طور پر جو پیسے بچے کے لئے آتے ہیں اور جو ہم بچے کے لئے جمع کرتے ہیں کیا ان پر خمس نکالا جائے گا؟ جزاک اللہ
جواب:بسمہ سبحانہ ایسی رقم کی دو قسمیں ہیں: 1. جو رقم بچے کی ملکیت ہوتی ہے جیسے بچے کا دادا، ماموں اور رشتہ دار ہدیہ کا عوض نہیں چاہتے لیکن پیار و محبت سے بچے کو کوئی چیز دیتے ہیں تو وہ بچے کی ملکیت ہو گی۔ جب بچہ بالغ ہو جائے گا تو اس کا خمس خود دے گا۔ اور ماں باپ کے لئے یہ پیسے استعمال کرنا جائز نہیں ہے لیکن اگر ضرورت کی وجہ سے ماں باپ یہ پیسےاستعمال کرتے ہیں تو ماں باپ کو یہ پیسےبچے کو واپس کرنے ہوں گے۔ 2. جو رقم حقیقتاً بچے کے والدین کا ہدیہ ہوتی ہے۔ اسی لئے جب ہدیہ دینے والے کے گھر کوئی خوشی یا مناسبت ہوتی ہے تو بچے کے والدین عوض دیتے ہیں اس تحفے اور پیسوں کے بدلے میں جوبچے کو ہدیہ ملا ہوتا ہے تو اس صورت میں یہ مال ماں باپ کی ملکیت سمجھا جائے گا اس پر والدین کو خمس ادا کرنا ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:ایک آدمی کو گورنمنٹ کی طرف سے نولاکھ روپے ملے رقم ملتے ہی اس نے گهر بنانا شروع کر دیا گھر کا تعمیری کام کئی سال جاری رہا اور بتدریج سارے روپے گھر پہ خرچ ہو گئے تو کیا اس پرخمس واجب ہو گا یا نہیں؟
جواب:بسمہ سبحانہ اگر اس کے خمس کی تاریخ ہے اور وہ اس کا پابند ہے اور مذکورہ رقم کا خمس ادا نہیں کیا گیا تھا تو اس کا خمس ادا کرنا ہو گا۔ اگرچہ قسط وار ہی کیوں نہ ادا کرنا پڑے، اگر وہ خمس کا پابند نہیں ہے تو اس کو ہر چیز کا خمس ادا کرنا ہو گا جس کا طریقہ کار ہم آپ کو ارسال کر رہے ہیں۔والسلام
پچھلا صفحہ
3
4
5
6
7
8
9
10
اگلا صفحہ