مرکزی صفحہ
سوانح حیات
خبریں
مرجع دینی سے مربوط خبریں
دفتر کی خبریں
نمائندگان کی خبریں
ہدایات و رہنمائی
سوالات و جوابات
دروس
فقہ کے دروس
اصول کے دروس
تفسیر کے دروس
اخلاق کے دروس
تالیفات
بیانات
سوال:واجب نماز کے لیے اذان سننا یا پڑھنا ضروری ہے یا صرف اقامت پڑھ کے نماز پڑھی جا سکتی ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ اذان پڑھنا مستحب ہے لیکن احتیاط اس میں ہے کہ اقامت کو نہ چھوڑا جائے۔ واللہ العالم
سوال:کیا نماز کے تشہد میں ’’ارسلہ بالحق بشیرا و نذيرا ‘‘پڑھنا جائز ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ مذکورہ سوال میں جتنا آپ نے لکھا ہے صرف اتنا پڑھنا جائز ہے۔ واللہ العالم
سوال:جو بچے پیدائش کے وقت ہی مر جاتے ہیں یعنی سانس نہیں لیتے ان کو دفن کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟؟؟ اس کے علاوہ اس کے والدین کے بارے میں کیا حکم ہے؟؟ یعنی ان کا کیا حکم ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ ہر مسلمان کی میت پر اور ایسے بچے کی میت پر جو اسلام کے احکام کے تحت ہو اور پورے چھ سال کا ہو چکا ہو نماز پڑھنا واجب ہے اور ایسے بچے کی میت پر جو چھ سال کا نہ ہوا ہو رجاء کی نیت سے نماز پڑھنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن ایسے بچے کی میت پر نماز پڑھنا جو مردہ پیدا ہوا ہو مستحب نہیں ۔ واللہ العالم
سوال:ٓغا صاحب کے مقلد پاکستان میں کس جگہ کل عید کی نماز پڑھیں گے؟ یا آغا صاحب کے نزدیک عید کی نماز پڑھنا ضروری نہیں ہے مہربانی رہنمائی فرمائیں ۔کل پورا پاکستان روزہ رکھے گا اور ہم بغیر روزے کے؟ ایک گھر کے افراد مختلف مجتہدین کے مقلدین ہیں.....اب ہم کیا کریں؟
جواب:بسمہ سبحانہ ہر شیعہ کا فریضہ ہے کہ اپنی تقلید درست کرے اور صحیح تقلید کرنے کے بعد جس دن کو اس کے مرجع نے عید کا دن قرار دیا ہے صرف اسی دن عید کی نماز پڑھے چاہے عید کی جماعت نہ بھی ہو تو تنہا پڑھ سکتا ہے۔ واللہ العالم
سوال:خواتین کا نماز عید ادا کرنے میں کوئی عیب ہے جبکہ جماعت بھی عالمہ کروا رہی ہو؟
جواب:بسمہ سبحانہ خواتین کا نماز عید ادا کرنا جائز ہے جب امام جماعت عورت ہو اور عورتیں ہی نماز پڑھنے والی ہوں بشرطیکہ کسی نامحرم تک آواز نہ پہنچے۔ واللہ العالم
سوال:عید کی نماز متعدد بار پڑھائى یا پڑھی جا سکتی ہے؟
جواب:بسمہ سبحانہ امام کے لئے جائز ہے کہ پہلے تنہا بغیر امامت جماعت کی نیت سے نماز عید پڑھے اگرچہ لوگ اس کی اقتداء کریں لیکن وہ امام جماعت کا قصد نہ کرے اور دوسری جگہ امام جماعت کی نیت سے نماز عید پڑھے اور پڑھائے اور اس سے زیادہ جائز نہیں ہے۔واللہ العالم
سوال:اگر کوئی کسی مرحومہ کی نمازیں پڑھتا ہے تو اس کی نیت کیسے کرنی ہو گی مثال کے طور پر دو رکعت نماز فجر پڑھتا ہو واجب قربۃً الیٰ اللہ کی نیت سے اور ان مرحومہ کا نام کیسے لیا جائے گا؟
جواب:بسمہ سبحانہ جو کوئی بھی کسی مرحومہ کی نماز ادا کرے گا اس میں مرحومہ کا نام لے گا یعنی میں فلاں بنت فلاں کی نماز ادا کرتا ہوں واجب قربۃً الیٰ اللہ اور یہ نیت کے الفاظ زبان پر جاری نہیں کریں گے بلکہ دل میں کہیں گے۔ واللہ العالم
سوال:مسجد کی حدود آیا فقط سجدگاہ جہاں نماز ہوتی ہے اس کو کہتے ہیں یا جو وقف کے ایریا ہوتے ہیں واش روم بنے ہوں تو وہ اوقاف کے نیچے یہ پوچھنا ہے کہ مسجد معتکف جو ہے وہ فقط جہاں سجدے ہوتا ہے وہ جگہ ہوتی ہےیا جو ایریا مسجد کے ہی چار دیواری میں بنا ہوا ہو ہے تو وہ بھی وقف لیکن نجاست وغیرہ ہوتی رہتی ہےیہ فرمائیں معتکف فقط وہی جگہ ہے جہاں ہم نماز پڑھتے ہیں اور باقی جگہ جہاں ہم نماز تو نہیں پڑھتے لیکن وقف ہوتی ہے اس کی تعیین کیسے ہوگی یہ مہربانی کر کے پوچھ دیں۔
جواب:بسمہ سبحانہ میرے بیٹے پر واضح رہے کہ جب مسجد بنانے کے لئے کوئی زمین واقف کی جاتی ہے تو مسجد کو وقف کرنے سے پہلے زمین کے کچھ حصہ کو بیت الخلاء یا غسل خانہ بنانے کے لئے بھی وقف کیا جاتا ہے اور یہ وقف کی جزء میں سے ہوتا ہےلیکن مسجد کے لئے وقف کی گئی زمین سے نہیں ہوتا خواہ وہ مسجد کی زمین ہال کے اندر ہو یا صحن میں ہو تمام کی تمام مسجد ہو گی۔ واللہ العالم
سوال:افواج پاکستان کو کبھی ایک چھاؤنی سے دوسرے چھاؤنی یا ایک شہر سے دوسرے شہر میں سرکاری کام کیلئے بھيجا جاتا ہیں۔ اور فوجی دوسرے چھاؤنی یا شہر میں دس سے کم رہتی ہیں مثلا ایک دن، تین دن یا پانچ دن، تو اس صورت میں اس کا دوسرے شہر یاچھاؤنی اور اسی طرح راستے میں اس کی نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟ اور اسی طرح اگر پہلے شہر اور چھاؤنی جہاں فوجی پہلے رہ رہے تھے واپس آکر دس دن سے کم رہے تو اس کی نماز اور روزے کا کیا حکم ھیں؟ یعنی قصر یا کامل؟
جواب:بسمہ سبحانہ فوجی اپنی چھاؤنی میں پوری نماز پڑھے گا اور روزہ بھی رکھے گا اور اسی طرح اپنی رہائشی جگہ پر بھی نماز مکمل پڑھے گا اور روزہ بھی رکھے گا اور جس دن مسافر ہو اور سفر کے دوران زوال ہو جائے تو روزے کی قضاء کرنا ہو گی اور اگر کسی حکومتی آرڈر کو اپنی چھاؤنی سے کسی دوسری جگہ لے کر جائے گا تو مسافر شمار ہو گا اور اگر کسی فوجی کی ڈیوٹی ہی مختلف جگہوں پر ڈاک پہنچانا ہو تو جبتک وہ اس ڈیوٹی پر رہے گا نماز پوری ادا کرے گا اور روزہ بھی رکھے گا اور جس کی ڈیوٹی ڈاک پہنچانا نہ ہو بلکہ کبھی کبھی حکومتی آرڈر پہنچانا ہو تو جب بھی وہ چھاؤنی سے نکلے گا تو مسافر شمار ہو گا۔ واللہ العالم
سوال:نماز کی حالت میں شلوار کا ٹخنوں سے اوپر تک لپیٹناکیا حکم رکھتا آیا حدیث میں اس کے بارے کوئی ذکر ہے جواب دے کے شکریہ کا موقع عنائت فرمائیں
جواب:بسمہ سبحانہ شلوار کا ٹخنوں سے اوپر رکھنا جائز ہے لیکن پنڈلیاں ننگی نہ ہوں۔ واللہ العالم
پچھلا صفحہ
6
7
8
9
10
11
12
13
اگلا صفحہ